{طوافِ زیارت کے بارے میں سُوال وجواب}

سُوال }…حَائضہ کی نشست محفوظ ہے طوافِ زیارت کا کیا کرے؟

جواب }…ممکن ہو تونشست منسوخ کروائے اوربعدِ طہارت طوافِ زیارت کرے ۔ اگر نشست منسوخ کروانے میں اپنی یا ہمسفروں کی دُشواری ہوتو مجبوری کی صورت میں طوافِ زیارت کرلے مگر بَدَنہ یعنی گائے یا اُونٹ کی قربانی لازم آئے گی اورتوبہ کرنا بھی ضروری ہے کیونکہ جنابت کی حالت میں مسجد میں داخل ہونا گناہ ہے ۔ اگر بارہویں کے غروبِ آفتاب تک طہارت کرکے طوافُ الزیارۃ کا اِعادہ کرنے میں کامیانی ہوگئی تو کفّارہ ساقط ہوگیا اور بارہویں کے بعد اگر پاک ہونے کے بعد موقع مل گیا اوراِعادہ کرلیا تو بَدنہ ساقط ہوگیا ، مگر دَم دینا ہوگا۔

سُوال }…خواتین حَیض روکنے کی گولیاں استعمال کرتی ہیں جس سے باری کے دِنوں میں حَیض نہیں آتا توان باری کے دنوں میں ، جب کہ حیض بند ہو طوافُ الزیارۃ کرسکتی ہیںیا نہیں ؟

جواب }…کرسکتی ہیں؟

سُوال}…جنابت(یعنی اِحتلام کی حالت میں ) دسویں کو کسی نے طواف الزیارۃ کرلیا پھر گیارہویں کو یا د آیا تو کیا سزا ہے ؟

جواب}… اس کا اعادہ (یعنی دوبارہ لوٹانا)واجب ہے ۔ اگر بارہویں کے غروب ِ آفتاب سے پہلے پہلے پاکی کی حالت میں اِعادہ کرلیا تو کوئی کفارہ نہیں اگر بارہویں کے بعد کیا تودم، اوراگر اِعادہ کیا ہی نہیں توبَدَنہ دے۔

سُوال}…اگر کسی نے بے وُضو طوافُ الزیارۃ کرلیا تو کیا حکم ہے؟

جواب}…دَم واجب ہوگیا ۔ ہاں ، باوضو اعادہ کرنا مستحب ہے نیز اعادہ کرلینے سے دَم بھی واجب نہ رہا۔ بلکہ بارہویں کے بعد بھی اگر اِعادہ کرلیا تو دَم ساقط ہوگیا۔

سُوال}… ناپاک کپڑوں میں طوافُ الزیارۃ کیا، تو کیا کفارہ ہے ؟

جواب}… کوئی کفارہ نہیں ۔البتہ ناپاک کپڑوں میں ہر قسم کا طواف مکروہ ہے ۔

سُوال }…دسویں کو طوافُ الزیارۃ کے لئے حاضر ہوئے مگر غلطی سے نَفلی طواف کی نیت کرلی، اب کیا کرنا چاہیے ؟

جواب }…آپ کا طوافِ زیارۃ ادا ہوگیا۔ یہ بات ذِہن نشین کرلیجئے کہ طواف میں نیت ضرور فرض ہے کہ اس کے بغیر طواف ہوتاہی نہیں مگر اس میں یہ شرط نہیں کہ کسی مُعین (یعنی مخصوص) طواف کی نیت کی جائے ۔ ہر طواف فقط نیت ِ طواف سے اد اہوجاتاہے ۔ بلکہ جس طواف کو کسی خاص وقت کے ساتھ مخصوص کردیا گیا ہے اگر اُس مخصوص وقت میں آپ نے کسی دوسرے طواف کی نیت کی بھی ، جب بھی یہ دوسرا نہ ہوگا بلکہ وہ ہوگا جو مخصوص ہے ۔ مثلاً عُمرہ کا اِحرام باندھ کرباہر سے حاضر ہوئے اورعمرہ کے طواف کی نیت نہ کی بلکہ صِرف مُطلقاً طواف کی نیت کی بلکہ نفلی طواف کی نیت کی ، ہر صورت میں یہ عمرہ ہی کا طواف مانا جائے گا۔اِسی طرح ’’قِران‘‘ کا اِحرام باندھ کر حاضر ہوئے اورآنے کے بعد جو پہلا طواف کیا وہ عُمرہ کا ہے اوردوسرا طواف’’طوافِ قُدُوم‘‘ ۔

سُوال }…طوافِ زیارت کے چار پھیرے کرکے وطن چلا گیا توکیا سزا ہے ؟

جواب }…اِس طواف میں چار پھیرے فرض ہیں اورساتوں پورے کرنا واجب ۔اگر سات میں سے ایک پھیرا بھی کم رہ گیا تو دَم واجب ہے اوردَم صرف حُدُودِ حرم میں دیا جاسکتا ہے لہٰذا کسی شناسا وغیرہ کے ذریعہ حرم میں قربانی کروادیں۔

سُوال }…اگر طوافِ زیارت کے بغیر وطن چلا گیا توکیا کفّارہ ہے ؟

جواب }…کفّارے سے گزارہ نہیں کیونکہ حج ہی نہ ہوا اب لازمی ہے کہ دوبارہ مکۂ مکرمہ آئیں اورطوافِ زیارت کریں ۔ جب تک طوافِ زیارت نہیں کریں گے عورتیں حلال نہیں ہوں گی چاہے برسوں گزر جائیں۔