موسمی خطیب

۔

ہوا کے رُخ پر قبلہ بدلنے والے موسمی خطیب( رلیجیس اسپیکرز) بھی معاشرے کے ناسور واسلام کے نادان دوست ہیں ۔

۔

منبرومحراب پر براجمان یہ خطیب کیا کارہائے نمایاں انجام دیتے ہیں آئیے آپ کو بتاتے ہیں ۔

۔

موسمی خطیب رجب شریف میں حضرت حسن سنجری المعروف خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے کرامات،وفضائلِ اولیائے کرام ،،،،،،،فضائلِ امام جعفر صادق مع کونڈوں والی نیاز کا ثبوت،،،،فضائلِ معراج شریف،،،،،،، شعبان المعظم میں شب برات کے فضائل،،،،، رمضان المبارک میں فضائلِ روزہ،،،فضائلِ خیرات،،،فضائلِ لیلۃ القدر،،،،، ذوالحجۃ الحرام میں فضائلِ قربانی،،،، فضائلِ سیدنا ابراہیم واسماعیل علیھما السلام،،،، ربیع الاول میں فضائلِ میلاد بیان کرتے ہیں ۔۔۔۔۔

۔

موسمی خطیبوں کا سیزن اس وقت عروج پر ہوتا ہے جب مسلکی ابحاث بامِ عروج پر ہوں ۔

۔

موسمی خطیب مزاجِ اسلام،،،، احوالُ النّاس،،، فقہ شناسی،، تاریخ اُمَمْ سے نابلد ہوتے ہیں ۔

۔

موسمی خطیب کبھی بھی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مبارک سیرت،،،، بعثتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وقت عرب شریف کے احوال اور اعلانِ نبوت کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تربیت کی برکت سے عرب قوم کا اقوامِ عالم کی تاریخ کو بدلنا کبھی بھی بیان نہیں کریں گے یا اگر کبھی بیان کر بھی دیں تو اسے بابِ فضائلِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں شمار کراکر دادوتحسین وصول کرکے چلتے بنیں گے ۔۔۔۔

۔

کسمپرسی ،جھالت ،غربت ،سفاکیت کا شکار قوم کے لئے سیرتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روشن پہلو اور آج کے دور میں اُن اصولوں کو اپنانے کی ضرورت کیا ہے؟ کس حد تک ہے؟ موسمی خطیب اس بات سے بھی ناواقف ہوتے ہیں ۔

۔

موسمی خطیب فضائلِ اولیاء وکرامات اولیاء تو بڑے لچھےدار انداز میں بیان کرکے لفافہ وصول کریں گے لیکن اولیائے کرام کی روشن سیرت،،،، سراپاکردار زندگی کیسے اپنائ جائے یہ نہیں بتائیں گے ۔

۔

قرآنِ کریم کی صفت ” تبیان لکل شئ ” یعنی قرآن ہر شئ کا بیان ہے ۔۔۔۔قوموں کے عروج زوال کی کہانی قرآن کی زبانی اور زوال سے نکلنے کا حل قرآن وسنت کی روشنی میں کیا ہے موسمی خطیبوں کو اِس بات سے کوئی سروکار ہی نہیں ہے ۔

۔

اسلامی نظامِ معیشت کی برکت اور آج کے دور کی ظالمانہ ٹیکسز کی نحوست میں کیا فرق ہے قوم کی بہتری کس بات میں ہے موسمی خطیب یہ بات بیان کرنے سے بھی قاصر ہیں ۔

۔

ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا سائیٹس کے سائیڈ افیکٹس اور ہماری ایمانی کیفیت میں یہ سائیٹس کیا کیا تبدیلیاں لےآئ ہیں موسمی خطیب اس بات سے بھی ناواقف ہیں ۔

۔

ایمانی غیرت کے تقاضے اور آج کے پاکستانی ڈرامے، میوزیکل پروگرامز ،،،ٹاک شاز، مزاحیہ پروگرامز وغیرہ وغیرہ ٹاپکس پر بات کرنے کے لئے موسمی خطیبوں کے پاس الفاظ بھی نہیں ہیں ۔

۔

سچ کہاتھا کسی شاعر نے

واعظِ قوم کی وہ پختی خیالی نہ رہی

برقِ طبعی نہ رہی شعالی مقالی نہ رہی ۔

۔

پختہ خیال واعظ سے مراد راسخ العلم والعقیدہ عالم دین ۔۔۔۔۔

آج کل پختہ خیالی خال خال علماء میں پائ جارہی ہے اکثریت ہوا کے رخ پر قبلہ چینج کرنے والے ہی ہیں ۔

۔

برقِ طبع ۔۔۔۔۔وہ عالمِ دین جسکی تحریر وتقریر باطل قوتوں ،،، اسلام دشمن عناصر پر برق یعنی بجلی بن کر گرے اور باطل کو تہس نہس کردے ایسے علماء اب بہت کم رہ گئے ہیں ۔

۔

موسمی خطیب مسلکی اختلاف کے وقت چوکنا رہتے ہیں اور موقع ہاتھ سے گنوانے نہیں دیتے ۔ایسے مواقع پر لچھے دار تقریریں کرکے اپنے لئے بڑے بڑے القابات چرا لیتے ہیں یوں کوئی شمشیرِ اسلام تو کوئی حجۃ الاسلام ،،،،،کوئی خطیبِ اہلِ سنت تو کوئی رضا کا شیر وغیرہ وغیرہ ۔

۔

منبرومحراب وہ طاقت ہے جس کے ذریعے قوم کی تقدیر بدلی جاسکتی ہے لیکن جب زاغوں کے تصرف میں عقابوں کا نشیمن آجائے تو ایسے ہی ہوتا ہے جیسے ہورہا ہے ۔

۔

مہنگی کی چکی میں پستی ہوئ عوام کےلئے نیز ٹک ٹاکر لڑکیوں کو اپنی کرسیوں پر بٹھانے والے وزیر وزراء کے خلاف جب محراب ومنبر نے کوئی ایکشن نہ لیا تو سمجھ لیں کہ اِن محرابوں پر براجمان حضرات اسلامی مبلغین نہیں بلکہ بت ہیں جنہیں آج کی فکر ہے نہ کل کی ۔۔۔۔۔۔۔اسلام تو کہتا ہے “مَنْ رَاٰی منکم مُنْکرا فلیغیر بیدہ فان لم یستطع فبلسانہ فان لم یستطع فبقلبہ وذالک اضعف الایمان ” لیکن منبرومحراب اس حدیث پر کس حدتک عمل پیرا ہیں یہ ہرذی شعور سمجھ سکتا ہے ۔

گلا تو گھونٹ دیا اہلِ مدرسہ نے تیرا

اب کہاں سے آئے صدا لاالہ الا اللہ

✍️ ابوحاتم۔

16/02/2021….