حدیث نمبر 632

روایت ہے حضرت عمار سے فرماتے ہیں میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سناکہ مرد کا نمازکو لمبا کرنا اور خطبے کو مختصرکرنا اس کے عالم ہونے کی علامت ہے لہذا نماز دراز کرو اور خطبہ مختصر ۱؎ اور بعض بیان جادو ہیں ۲؎(مسلم)

شرح

۱؎ یعنی فرض جمعہ خطبہ جمعہ سے بڑے ہوں کیونکہ نمازمقصود ہے،خطبہ اس کے تابع،نیزخطبہ میں خلق سے خطاب ہے اور نماز میں خالق سے عرض و معروض لہذا یہ دراز چاہیئے،مگر خطبہ اتنا مختصربھی نہ ہوکہ اس کی سنتیں رہ جائیں۔

۲؎ یعنی بعض خطبے اور وعظ دلوں پر جادو سا اثر رکھتے ہیں لہذا اسے دراز نہ کرو تاکہ ریاوفخر پیدا نہ ہویا یہ مطلب ہے کہ بعض بیان جادو کا اثر رکھتے ہیں کہ پڑھنے میں تھوڑے اور اثر میں زیادہ لہذا خطبہ چھوٹا ہومگر مؤثر ہو۔