حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا قاتلین عثمان کو چن چن کر بدلہ لینا

عموماً مرزا جہلمی ،رافضی و نیم رافضی پارٹی کی جانب سے اعتراض ہوتا ہے، کہ تم لوگوں کا دعویٰ ہے کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے مولا علی رضی اللہ عنہ سے جو جنگ لڑی ،اسکی وجہ قصاص عثمان تھا۔

حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ نے اپنے دور خلافت میں مکمل طور پر اقتدار حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو سونپ دیا، تب حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے قاتلین عثمان سے بدلہ کیا نا لیا؟

لہذا ثابت ہوا کہ قصاص عثمان ایک بہانہ تھا، اصل میں حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اقتدار حاصل کرنا چاہتے تھے ۔

جواب

پہلی بات یہ کہ جو معترضین مدعی ہیں کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے اپنے دور خلافت میں ان پر لازم ہے کہ اپنے دعوے پر دلیل قائم کریں۔

معجم البلدان میں مادہ جیم ،لام کے تحت لکھا ہے کہ

جبل جلیل جوکہ ساحل شام میں اور حمص کے قریب ہے۔اس جگہ پر حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ ان لوگوں کو قید کیا کرتے تھے، کہ جنکے بارے یہ پتا چلتا کے انھوں نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو شہید کیا ھے۔

(معجم البلدان، جلد ثانی، صفحہ 157/158، مطبوعہ دار صادر بیروت لبنان)

لہذا دشمنان حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے گذارش ہے کہ اپنے دعوے پر دلیل قائم کریں، ورنہ انصاف کا تقاضا یہی ہے کہ ہمارے موقف کو تسلیم کرلیں جیساکہ ہم نے دلائل سے ثابت کردیا۔

احمدرضا رضوی