ماں کے ساتھ سلوک

سیدنا حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا یارسول اللہﷺ! مجھ سے ایک بڑا گناہ سرزد ہو گیا ہے کیا میرے لئے توبہ کی کوئی صورت ہے ؟ آقا ﷺ نے اس سے دریافت فرمایا کیا تمھاری ماں زندہ ہے ؟ اس شخص نے کہا نہیں آپ ﷺ نے فرمایا کیا تمھاری خالہ ہے ؟ اس نے کہا ہاں، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’ اس کے ساتھ بھلائی کرو‘‘ ( ترمذی شریف جلد۲؍ص ۱۲)

میرے پیارے آقا ﷺ کے پیارے دیوانو ! اس واقعہ سے ماں کی عظمت و حرمت کا اندازہ ہو سکتا ہے کہ اگر انسان بڑے سے بڑا گناہ کرلے تو اس کے عذاب سے بچنے اور خدا کو راضی کرنے کی شکل پیارے مصطفے جان رحمت انے یہ بتائی کہ ماں کے ساتھ نیک سلوک کیاجائے اور یہ خداکی رحمت کی انتہا ہے کہ اگر ماں دنیا سے کوچ کر گئی ہوں تو ماں کی بہن کے ساتھ حسن سلوک کرکے انسان اپنی آخرت سنوار سکتا ہے۔ اس سے قرابت داروں سے حسنِ سلوک کی اہمیت بھی سمجھ میں آتی ہے۔