رضاعی ماں کے ساتھ سلوک

حضرت ابوطفیل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے’’ رَاَیْتُ النَّبِیَّا یُقَسِّمُ لَحْماً بِالْجِعِرَّانَۃِ اِذْ اَقْبَلَتْ اِمْرَأۃٌ حَتّٰی دَنَتْ اِلیٰ النَّبِیِّا فَبَسَطَ لَہٗ رِدَائَ ہٗ فَجَلَسَتْ عَلَیْہِ فَقُلْتُ مَنْ ھِیَ ؟ قَالُوْا ھِیَ اُمُّہٗ الَّتِی اَرْضَعَتْہٗ ‘‘یعنی میں نے مقام’’ جِعرَّانَہْ‘‘ میں رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ گوشت بانٹ رہے تھے۔ اِتنے میں ایک خاتون آئیں اور نبیٔ کریم ﷺ کے بالکل قریب چلی گئیں، آپ ا نے ان کے لئے اپنی چادرمبارک بچھا دی میں نے لوگوں سے پوچھا یہ کون صاحبہ ہیں ؟ لوگوں نے بتایا یہ نبیٔ اکرم ﷺ کی والدہ ہیں انہوں نے آپ کو دودھ پلایا تھا۔ ( مشکوٰۃ شریف ص ۴۲۰)

میرے پیارے آقا ﷺ کے پیارے دیوانو ! رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہمارے لئے اسوئہ حسنہ ہے۔ اللہ عز وجل نے سرکا ر رحمت عالم ﷺ کے نقش قدم پر چلنے کا حکم دیا لیکن ہمارا حال یہ ہے کہ جو چیز نفس کے لئے آسان ہے اُسے اختیار کرلیتے ہیں اور جو چیز نفس پر گراں ہے اس کو چھوڑ دیتے ہیں اور بہانہ بازی شروع کردیتے ہیں آ پ اندازہ لگائیے کہ تاجدار کائنات ﷺرضاعی ماں کا احترام اور خدمت کا انداز بتا رہے ہیں۔ رضاعی ماں کون ہے ؟ اپنی حقیقی ماں کے علاوہ بچہ جس عورت کا دودھ پیتا ہے وہ اس کی رضاعی ماں کہلاتی ہے۔ آج سرکار رحمتِ عالم ﷺکی محبت کے دعویدار حقیقی ماں سے کیسا سلوک کررہے ہیں اس کا احتساب ہمیں خود کرنا چاہئے۔ اللہ عزوجل ہم سب کو تعلیماتِ رسول ﷺ پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

آمین بجاہ النبی الکریم علیہ افضل الصلوۃ والتسلیم