کیا مرنے کے بعد جسم بےحس و بےجان ہوجاتا ہے؟
sulemansubhani نے Thursday، 18 February 2021 کو شائع کیا.
کیا مرنے کے بعد جسم بےحس و بےجان ہوجاتا ہے؟
عموماً آپ نے مخالفین کی زبان سے یہ نظریہ سنا ہوگا، کہ انسان مرنے کے بعد مٹی میں مل جاتا ہے، اسکے جسم کا روح و زندگی کے ساتھ کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہوتا۔
جبکہ یہ نظریہ معتزلہ و روافض جوکہ عذاب قبر کے منکر ہیں انکا ہے۔
علامہ سعد الدین تفتازانی فرماتے ہیں کہ:
بعض معتزلہ اور روافض نے عذاب قبر کا انکار کیا ہے، کیونکہ میت زندگی اور ادارک سے عاری محض بےجان ہے لہذا عذاب دینا محال ہے۔
(شرح العقائد النسفیہ، صفحہ 258،مطبوعہ البشری)
لہذا ہمارے مخالفین جو نظریہ رکھتے ہیں یہ نظریہ آج سے کئی سو سال قبل گمراہ فرقوں کا تھا، اور معتزلہ و گمراہی پر تمام متفق ہیں۔
اگر یہ مان لیا جائے کہ مرنے کے بعد جسم بےحس و بےجان ہوجاتا ہے، تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ پھر قبرمیں عذاب دینے کا کیا فائدہ؟
اگر آپ اس بات کے منکر ہیں کہ مرنے والوں کو قبر میں زندگی نہیں ملتی تو اس سے عذاب قبر کا بےعبث و انکار لازم آئے گا جوکہ اسلام کی واضح تعلیمات کے برعکس ہے۔
احمد رضا رضوی
ٹیگز:-
احمد رضا رضوی