6 کلموں کا ثبوت احادیث طیبہ سے

👇👇👇👇👇👇

💠 چھ کلموں کا ثبوت احادیثِ طیّبہ کی روشنی میں 💠

⬅️ ہمارے ہاں عموماً بچوں کو چھ کلمے یاد کروائے جاتے ہیں، بلکہ چھوٹوں بڑوں ، سب کو یہ کلمے یاد کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے ، بعض لوگ اس بارے میں دانستہ یا نادانستہ طور پر اعتراض کرتے سنائی دیتے ہیں کہ یہ کلمے کہاں سے ثابت ہیں؟ کہاں لکھے ہیں؟ وغیرہ وغیرہ.

🌹🌹🌹 یہ مختصر سی تحریر ان کلموں کے ثبوت میں پیش کی جا رہی ہے. اللہ پاک اسے اپنی بارگاہ میں قبول فرما کر مقبول عوام و خواص بنائے. 🌹🌹🌹

امین بجاہ النبی الکریم الامین صلی اللہ علیہ والہ وسلم.

💠 پہلے چار کلموں کے الفاظ تو بعینھا احادیثِ طیّبہ میں موجود ہیں البتہ بقیہ دو کلموں کے الفاظ مختلف احادیث و روایات میں متفرق طور پر موجود ہیں ، لہٰذا اس اعتبار سے ان چھ کلموں کی اصل احادیثِ طیّبہ سے ملتی ہے.

💠 اور ان کلموں کو جمع کرنے اور یاد کروانے نیز اسے رواج دینے کی حکمتوں میں سے دو نمایاں حکمتیں ذیل میں ذکر کی جا رہی ہیں :

🔘 ان کے ذریعے عوام کو بنیادی عقائد و احکام یاد کروائے جا سکیں.

🔘 ان میں موجود کلمات کے جو مخصوص فضائل مختلف احادیث مبارکہ بیان کئے گئے ہیں ، انہیں حاصل کیا جا سکے.

1️⃣ پہلے کلمے کا ثبوت:

⬅️ حضرت سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا :”مکتوب علی العرش لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ لا اعذب من قالھا“ ترجمہ: عرش پرلکھا ہے کہ جو ” لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ “ کہے ، میں اسے عذاب نہیں دوں گا۔

(کنزالعمال،ج1، ص57، الرقم182، مؤسسۃ الرسالۃ، بیروت)

2️⃣ دوسرے کلمے کا ثبوت:

⬅️ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”من توضا فاحسن الوضوء ثم قال ثلاث مرات اشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لاشریک لہ و اشھد ان محمدا عبدہ و رسولہ فتح لہ ثمانیۃ ابواب الجنۃ“ ترجمہ: جس نے وضو کیا اور اچھے انداز سے وضو کیا پھر اس نے تین مرتبہ یہ دعا کی ” اشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لاشریک لہ و اشھد ان محمدا عبدہ و رسولہ “ تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دئیے جائیں گے.

(سنن ابن ماجہ، ج1، ص159، الرقم469، دار احیاء الکتب العربیۃ ، بیروت)

3️⃣ تیسرے کلمے کا ثبوت:

⬅️ ایک شخص نے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کی کہ میں قرآن یاد کرنے کی طاقت نہیں رکھتا ، مجھے ایسی چیز بتا دیجئے کہ جو( میرے لیے) قرآن پاک یاد کرنے کا بدل ہو سکے، تو نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”قل :سبحان اللہ و الحمد للہ و لا الہ الا اللہ و اللہ اکبر و لا حول و لاقوۃ الا باللہ“ ترجمہ: تم یہ کلمات پڑھا کرو ” سبحان اللہ و الحمد للہ و لا الہ الا اللہ و اللہ اکبر و لا حول و لاقوۃ الا باللہ“.

(مصنف ابن ابی شیبہ، ج6، ص54، الرقم29419،مکتبۃ الرشد، الریاض)

4️⃣ چوتھے کلمے کا ثبوت:

⬅️ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ”من قال دبر کل صلاۃ۔۔قبل ان یتکلم لا الہ الا اللہ و حدہ لاشریک لہ لہ الملک و لہ الحمد یحیی و یمیت بیدہ الخیر و ھو علی کل شیئ قدیر عشر مرات کتب اللہ بکل واحدۃ عشر حسنات و حط عنہ عشر سیئات و رفع لہ عشر درجات“ ترجمہ: جو ہر نماز کے بعد کچھ بھی کلام کرنے سے پہلے یہ کلمات دس مرتبہ پڑھ لے ، اس کے لیے دس نیکیاں لکھی جائیں گی ، دس گناہ معاف کر دئیے جائیں گے اور دس درجات بلند کئے جائیں گے.

اور وہ کلمات یہ ہیں: ” لا الہ الا اللہ و حدہ لاشریک لہ لہ الملک و لہ الحمد یحیی و یمیت بیدہ الخیر و ھو علی کل شیئ قدیر “

(مصنف عبد الرزاق، ج2،ص234،الرقم 3192،المجلس العلمی، الھند)

5️⃣ پانچویں کلمے کا ثبوت:

⬅️ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”سید الاستغفار أن تقول: أللّٰہم أنت ربی لا إلٰہ إلا أنت خلقتنی وأنا عبدک وأنا علی عہدک ووعدک ما استطعت أعوذ بک من شر ما صنعت أبوء لک بنعمتک علی وأبوء لک بذنبی فاغفرلی، فإنہ لایغفر الذنوب إلا أنت“ ترجمہ: سید الاستغفار یہ ہے کہ تم یہ کلمات پڑھو: ” أللھم أنت ربی لا إلٰہ إلا أنت خلقتنی وأنا عبدک وأنا علی عہدک و وعدک ما استطعت أعوذ بک من شر ما صنعت أبوء لک بنعمتک علی وأبوء لک بذنبی فاغفرلی فإنہ لایغفر الذنوب إلا أنت “

(صحیح بخاری، ج8، ص67، الرقم6306، دار طوق النجاۃ ، بیروت)

⬅️ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اذا کنز الناس الذھب والفضۃ فاکنزوا ھذہ الکلمات: اللھم انی اسالک شکر نعمتک واسالک حسن عبادتک واسالک قلبا سلیما واسالک لسانا صادقا واسالک من خیر ما تعلم واعوذ بک من شر ما تعلم واستغفرک لما تعلم نک انت علام الغیوب“ ترجمہ: جب لوگ سونا چاندی کا خزانہ جمع کریں، تو تم ان کلمات کو خزانہ کرنا ” اللھم انی اسالک شکر نعمتک واسالک حسن عبادتک واسالک قلبا سلیما واسالک لسانا صادقا واسالک من خیر ما تعلم واعوذ بک من شر ما تعلم واستغفرک لما تعلم نک انت علام الغیوب“

(مصنف ابن ابی شیبہ، ج6، ص46، الرقم29358، مکتبۃ الرشد، الریاض)

⬅️ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم تعلیمِ امت کے لیے عمومی طور پر دعا میں یہ کلمات ارشاد فرما کرتے تھے: ”اللھم اغفرلی ما اسررت وما اعلنت وما اخطأت وماتعمدت وما جھلت وما علمت“

(مسند رومانی، ج1، ص125، الرقم120، مؤسسۃ قرطبہ، القاھرہ)

⬅️ حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مجھے ارشاد فرمایا : ”الا ادلک علی کلمۃ من کنز الجنۃ؟ قلت: بلی. قال: لاحول ولاقوۃ إلا باللّٰہ “ ترجمہ: میں تمہیں ایسے کلمات نہ ارشاد فرماؤں کہ جو جنت کے خزانے میں سے ہے ؟ میں نے عرض کی کیوں نہیں یارسول اللہ! فرمایا وہ کلمات یہ ہیں: ”لاحول ولاقوۃ إلا باللّٰہ“

(صحیح بخاری،ج8، ص87، الرقم6409، دار طوق النجاۃ ، بیروت)

6️⃣ چھٹے کلمے کا ثبوت:

⬅️ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ایک صحابی سے ارشاد فرمایا: ” والذی نفسی بیدہ الشرک اخفٰی من دبیب النمل الا ادلک علی شیئ اذا قلتہ ذھب عنک قلیلہ وکثیرہ قال: قل : اللھم انی اعوذ بک ان اشرک بک وانا اعلم واستغفرک لما لا اعلم “ ترجمہ: اس کی قسم کہ جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے ! شرک چیونٹی کے چلنے کی آوز سے بھی زیادہ مخفی ہوتا ہے. کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتاؤں کہ جب تم وہ کہو ، تو تم چھوٹے بڑے ہر شرک سے مکمل طور پر پاک ہو جاؤ ؟ انہوں نے عرض کی کہ حضور وہ چیز ارشاد فرمائیں. تو فرمایا کہ تم یہ کلمات کہو: ” اللھم انی اعوذ بک ان اشرک بک وانا اعلم واستغفرک لما لا اعلم“

(الادب المفرد، ص250، الرقم716، دار البشائر الاسلامیۃ، بیروت)

⬅️ حضرت سیدنا عبد الرحمٰن رضی اللہ عنہ نے اپنے والد ماجد ، خلیفہ راشد حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے عرض کی : ” یا أبت إنی أسمعک تدعو کل غداۃ۔۔ ’’ اللھم انی اعوذ بک من الکفر والفقر اللھم انی اعوذ بک من عذاب القبر لا الہ الا انت “ تعیدھا ثلاثا حین تمسی و حین تصبح ثلاثا فقال : نعم یا بنی! سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم یقول بھن و انا احب ان استن بسنتہ “ ترجمہ: اے میرے ابا جان! میں آپ کو ہر روز ان کلمات کے ساتھ دعا کرتے ہوئے سنتا ہوں” اللھم انی اعوذ بک من الکفر والفقر اللھم انی اعوذ بک من عذاب القبر لا الہ الا انت “ آپ تین مرتبہ صبح اور تین مرتبہ شام ان کلمات کو دہراتے ہیں. فرمایا: ہاں! میرے بیٹے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو یہ کلمات پڑھتے سنا ہے اور میں حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سنت پر عمل کرنے کو محبوب رکھتا ہوں.

( الادب المفرد، ص244، الرقم701، دار البشائر الاسلامیۃ، بیروت)

⬅️ حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ارشاد فرماتی ہیں : ”ان رسول اللہ کان یدعو فی الصلاۃ: ” اللھم انی اعوذ بک من الماثم والمغرم ‘‘ فقالوا ما اکثر ما تستعیذ من المغرم فقال: ان الرجل اذا غرم حدث فکذب و وعد فاخلف “ ترجمہ: نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نماز میں ان کلمات کے ساتھ دعا فرماتے : ” اللھم انی اعوذ بک من الماثم والمغرم “ صحابہ نے عرض کی کہ آپ قرض سے بہت پناہ مانگتے ہیں، اس کی وجہ کیا ہے؟ تو فرمایا کہ جب کسی شخص پر قرض ہو، تو وہ جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ کرتا ہے، تو وعدہ خلافی کرتا ہے۔

(مسند احمد،ج41،ص126، الرقم24578، مؤسسۃ الرسالۃ ، بیروت)

⬅️ حضرت سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ”کان رسول اللہ اذا صلی اقبل علینا بوجھہ کالقمر فیقول: ’’ اللھم انی اعوذ بک من الھم والحزن والعجز والکسل والذل والصغار والفواحش ما ظہر منہا وبطن…الخ“ ترجمہ: نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم جب نماز سے فارغ ہوتے، تو اپنا چاند جیسا چہرہ انور ہماری طرف پھیرتے ، تو یہ دعا فرماتے : ” اللھم انی اعوذ بک من الھم والحزن والعجز والکسل والذل والصغار والفواحش ما ظہر منہا وبطن…الخ “

(الدعاء للطبرانی،ص210، الرقم 660، دار الکتب العلمیۃ، بیروت)

اور یہاں دو مفید باتیں قبول فرمائیں.

💠 اگر بالفرض قرآن و حدیث سے ان چھ کلموں کا ثبوت نہ بھی ہوتا، تب بھی چونکہ ان میں کوئی خلافِ شرع بات نہیں ہے، بلکہ اس میں تمام باتیں درست ہی ہیں، تو انہیں یاد کرنے یا پڑھنے سے منع کرنا درست نہیں ہو گا.

💠 دوسری بات یہ ہے کہ چھ کلمے امت کی عوام و علماء نے اس انداز سے قبول کئے ہیں کہ تمام امت مسلمہ کے افراد اسے اچھا سمجھتے ہیں اور خود بھی یاد کرتے اور اپنے بچوں کو بھی یاد کرواتے ہیں، جبکہ حدیث پاک میں ہے : ” ماراہ المسلمون حسنا فھو عند اللہ حسن” ترجمہ : جس بات کو تمام مسلمان اچھا سمجھیں ، وہ بات اللہ تعالیٰ کے نزدیک بھی اچھی ہوتی ہے.(مسند احمد، الرقم 3791)