{وقوف عرفات کے بارے میں سوال وجواب }

سُوال }… جو حاجی غروب آفتاب سے قبل میدانِ عرفات سے نکل جائے اُس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟

جواب }… اُس پر دَم واجب ہوگیا۔ ہاں اگر غروب ِ آفتاب سے پہلے پہلے حدود ِ عرفات میں واپس داخل ہوگیا تودَم ساقط ہوجائے گا۔

سُوال }… کیا دسویں رات کو بھی وقوف عرفات ہوسکتاہے ؟

جواب }… جی ہاں ! کیونکہ وقوف کا وقت نویں ذوالحجہ کے ابتدائے وقت ِ ظہر سے لے کر دسویں کی طلوع فجر تک ہے ۔اس دوران ایک لمحہ کے لئے بھی جو مسلمان اِحرام کے ساتھ میدانِ عرفات میں داخل ہوگیا تو اُس کا حج ہوگیا یہاں تک کہ اگر کوئی اِحرام کے ساتھ ہوئی جہاز میں اُس کی فَضاؤں سے گزر گیا وہ بھی حاجی ہوگیا۔

سُوال }… وقوفِ عرفات کی نیت کیا ہے ؟

جواب }… وقوفِ عرفات کی کوئی نیت نہیں ۔ اگر وقوف کے وقت کے دوران کسی بے ہوش مُحرِم کو بھی کوئی عرفات میں اُٹھالائے تو وہ حاجی ہوگیا۔