حدیث نمبر 645

روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جو جمعے کی ایک رکعت پالے تو اس کے ساتھ دوسری ملالے اور جس کی دونوں رکعتیں جاتی رہیں وہ چار پڑھے یا فرمایا ظہر پڑھے ۱؎(دارقطنی)

شرح

۱؎ یہ حدیث امام محمد کی دلیل ہے کہ جسے جمعہ کی التحیات ملے بلکہ دوسری رکعت کا سجدہ وہ ظہر ادا کرلے،اس نے جمعہ نہیں پایا۔حضرات شیخین کے نزدیک جو سلام سے پہلے مل جائے وہ جمعہ ہی پڑھے،ان کی دلیل وہ حدیث ہے جو صحاح ستہ نے بروایت ابوسلمہ وابوہریرہ نقل کی کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب جماعت کھڑی ہو تو بھاگتے ہوئے نہ آؤ،اطمینان سے آؤ جو پالو وہ پڑھ لو جو رہ جائے پوری کرلو،اس میں نماز جمعہ وغیرہ سب داخل ہیں۔یہ حدیث اولًا ضعیف ہے جیساکہ امام نووی نے فرمایا اور اگر صحیح بھی ہو تو یہاں دو رکعتوں کے نہ پانے کا مطلب یہ ہے کہ نماز کا کوئی حصہ نہ ملے سلام کے بعد یا سلام کی حالت میں پہنچے۔

نوٹ:نماز جمعہ صرف شہر یا اطراف شہرمیں ہوسکتی ہے گاؤں یا جنگل میں ناجائز ہے یہ مسئلہ نہایت معرکہ کا ہے مگر چونکہ اس کےمتعلق کوئی حدیث مشکوٰۃ شریف میں نہیں آئی اس لیئے ہم بھی چھوڑتے ہیں اگر کسی کو شوق ہو تو ہماری کتاب”فتاویٰ نعیمیہ”میں دیکھے جہاں ہم نے قرآن و احادیث سے اس کا نہایت نفیس ثبوت دیا ہے اور مخالفین کے تمام اعتراضات کے نہایت قوی جواب دیئے ہیں۔