وَاَقۡبَلَ بَعۡضُهُمۡ عَلٰى بَعۡضٍ يَّتَسَآءَلُوۡنَ ۞- سورۃ نمبر 37 الصافات آیت نمبر 27
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَاَقۡبَلَ بَعۡضُهُمۡ عَلٰى بَعۡضٍ يَّتَسَآءَلُوۡنَ ۞
ترجمہ:
وہ ایک دوسرے کی طرف ملتفت ہو کر سوال کریں گے
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : وہ ایک دوسرے کی طرف ملتفت ہو کر سوال کریں گے (پیروکار) کہیں گے بیشک تم ہمار پاس دائیں جانب سے آتے تھے (پیشوا) کہیں گے بلکہ تم خود ایمان لانے والے نہ تھے اور ہمارا تم پر کوئی زور نہ تھا ‘ بلکہ تم خود سرکش لوگ تھے سو ہمارے رب کا قول ہم پر ثابت ہوگیا بیشک ہم ضرور عذاب کو چکھنے والے ہیں ہم نے تم کو گمراہ کیا تھا اسی طرح کرتے ہیں اور وہ کہتے تھے کہ کیا ہم ایک دیوانے شاعر کے قول کی وجہ سے اپنے معبودوں کو ترک کرسکتے ہیں ! نہیں ! بلکہ وہ حق لے کر آئے تھے اور انہوں نے اللہ کے رسولوں کی تصدیق کی تھی بیشک تم ضرور درد ناک عذاب چکھنے والے ہو اور تم کو صرف تمہارے کرتوتوں کی ہی سزا دی جائے گی ماسوا اللہ کے برگزیدہ بندوں کے (الصّٰفّٰت : ٤٠۔ ٢٧)کا ہے اور نیک کاموں پر ثواب کی بشارت دی ہے اور برے کاموں پر عذاب سے ڈرایا ہے اور اللہ تعالیٰ کے نیک اور پسندیدہ بندے آخرت میں نجات پائیں گے اور ہر قسم کے عذاب سے محفوظ رہیں گے۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 37 الصافات آیت نمبر 27
[…] الصّٰفّٰت : ٢٧ میں فرمایا وہ ایک دوسرے کی طرف ملتفت ہو کر سوال کریں گے پھر الصّٰفّٰت : ٢٨ میں ‘ سوال جواب کی کیفیت بتائی : کہ پیروکار کہیں گے بیشک تم ہمارے پاس دائیں جانب سے آتے تھے […]