طلاق دینے کا احسن طریقہ
طلاق دینے کا احسن طریقہ}
آپ اگر کسی مجبوری کی وجہ سے بیوی کو طلاق دینا چاہتے ہیں تو اپنی بیوی سے یہ کہیں کہ میں تجھے ایک طلاق دیتاہوں ایک مہینہ گزر جانے دیں ایک مہینہ جب گُزر جانے کے قریب ہو اور حالات بہتر نہ ہوں تو کہہ دے میں تجھے دوسری طلاق دیتاہوں ا ب بھی حالات بہتر نہ ہوں اورجُدا ہونا ہی مقصود ہے توتیسرا مہینہ شروع ہونے پر پھرایک طلاق دے یہ تین طلاقیں ہوگئیں عدّت گزارنے کے بعد عورت آزاد ہے وہ جہاں چاہے نکاح کرسکتی ہے ۔
پہلی طلاق جب پڑے تو اس سے تین ماہواریاں شمار کرلیں یہ احتیاط اس لئے بتائی کیونکہ چاند کے مہینے میں کوئی مہینہ 29دن کا کوئی تیس دن کا ہوتاہے چونکہ تیس دن سے زیادہ کامہینہ نہیںہوتا لہٰذا نوے دن کے بعد عورت عدّت گزارنے کے بعد آزاد ہے ۔
مسئلہ : اگر شوہر انتقال کرجائے توچار مہینے دس دن عورت کی عدّت ہے شوہر مرجائے یا طلاق ہوجائے اوربیوی اگر حاملہ ہوتو وضع حمل (بچے کی پیدائش) اس کی عدّت ہے مثلاً آج صبح شوہر کاانتقال ہو ا اور دوپہر میں بچہ پیدا ہو ا عدّت ختم ، کسی شوہر نے آج صبح بیوی کو طلاق دی اوردوپہر کو یا پانچ منٹ بعد بچہ پیدا ہوا عدّت ختم ہوگئی ۔
مسئلہ : عورت حاملہ نہیں اورشوہر نے طلاق دی توعدّت نوے دن ہوگی اوراگر شوہر کا انتقال ہوجائے توچار ماہ دس دن عدّت ہے ۔