فرض و نفل غیر مقبول

حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا ’’ثَلٰثۃٌٗ لَا یَقْبَلُ اللّٰہُ مِنْہُمْ صَرْفًا وَّ لاَ عَدْلاً عَاقٌ وَّ مَنَّانٌ وَ مُکَذِّبٌ م بِقَدَرٍ‘‘ یعنی تین شخص ہیں کہ اللہ تعالیٰ نہ ان کے نفل قبول کرے اور نہ فرض، ماں باپ کو ایذا دینے والا اور صدقہ دے کر فقیروں پر احسان رکھنے والا اور تقدیر کا جھٹلانے والا۔ ( فتاوی رضویہ)

میرے پیارے آقا ﷺ کے پیارے دیوانو! آدمی خوب نفلی کاموں میں مصروف رہتا ہے اور اس بات کا خیال نہیں کرتا کہ ماں باپ کو اس کی خدمت کی ضرورت ہے یا نہیں اور وہ نفلی کاموں میں مصروف رہتا ہے جس سے ان کا دل دکھتا ہے اسی طرح اگر کوئی فرائض کا پابند ہے اور اپنے ماں باپ کو ستاتابھی رہتا ہے ان کو زبان سے، عمل سے ایذا دیتے رہتا ہے اور اپنے آپ کو بہت ہی فرائض و غیرہ کا پابند جانتا ہے، اسے مذکورہ حدیث سے سبق حاصل کرنا چاہئے کہ پروردگار ماں باپ کو ستا نے والے کے فرائض وغیرہ قبول نہیں فرماتا۔ اللہ عزوجل ہم سب کو اپنے والدین کی خدمت کرنے فرائض و نوافل کی پابندی کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الکریم علیہ افضل الصلوٰۃ والتسلیم