حُرمتِ مصاہرت کا بیان
{حُرمتِ مصاہرت کا بیان}
ٍ حُرمتِ مصاہرت کے لغوی معنیٰ داماد بننا، سُسر بننا کے ہیں ۔ شرعی معنیٰ یہ ہیں کہ شریعت مطہرہ میں اُن عورتوں کوکہتے ہیں جن کے اُصو ل یافروغ سے صحبت کرنے ، بوسہ لینے وغیرہ کی وجہ سے وہ ہمیشہ کے لئے حرام ہوجاتی ہوں۔
حدیث شریف میںہے کہ نسب سے سات رشتے حرام ہوتے ہیں اورمصاہرت سے بھی ۔
جس عورت سے صحبت ہوئی یا شہوت کے ساتھ بوسہ وغیرہ لیا گیا تواس عورت کی ماں ، بیٹی ، خالہ ، پھوپھی ، بہن ، بھانجی ، بھتیجی سب حرام ہوگئیں مگر اُن میں سے دو ماں بیٹی ہمیشہ کے لئے حرام ہوگئیں ان میں سے دومرد عورت ضرب دینے سے چار ہوجاتے ہیں ۔گویا دورشتے مرد کے لئے اوردو عورت کے لئے حرام ہوگئے اس طرح کل چار رشتے مصاہرت سے حرام ہوتے ہیں :
1)…عورت کی ماں اُوپر تک 2)…عورت کی بیٹی نیچے تک
3)…باپ دادا کی بیوی اُوپر تک 4)…بیٹے ، پوتے کی بیو ی نیچے تک
مسئلہ: حُرمتِ مصاہرت جس طرح وطی سے ہوتی ہے یوں ہی بشہوت چھونے ، بوسہ لینے، فرج داخل کی طرف نظر کرنے اور گلے لگانے ، دانت سے کاٹنے ، مباشرت کرنے اوریہاں تک کہ سر کے بالوں کو چھونے سے بھی حُرمتِ مصاہرت ثابت ہوتی ہے اگر چہ کپڑا حائل ہو۔ (عالمگیری ، درمختار)
مسئلہ : بیوی نے جماع کے لئے اپنے شوہر کو اُٹھانا چاہا اس کا ہاتھ اپنے شوہر کی جگہ اپنے لڑکے جس کی عمر بارہ سال ہے اس پر شہوت کے ساتھ پڑ گیا ایسی صورت میں حرمتِ مصاہرت ثابت ہوجائے گی بیوی اپنے شوہر پر ہمیشہ کے لئے حرام ہوگئی ۔(درمختار)
مسئلہ : کسی لڑکی کے سُسر نے اس کا شہوت کے ساتھ بوسہ لیا، گلے لگایا یا چھواا یسی صورت میں اگر دونوں میں سے بھی کسی ایک کو شہوت ہوجائے اگر چہ دوسرے کو شہوت نہ ہو پھر بھی حُرمتِ مصاہرت ثابت ہوجائے گی ۔
مسئلہ : بوڑھی سا س کو بھی اگر شہوت کے ساتھ چھولیا یااُس کا بوسہ لیا تو حرمتِ مصاہرت ثابت ہوجائے گی اوراس عورت کی بیٹی اس پر حرام ہوجائے گی ۔
مسئلہ : مرد نے اپنی بیوی کو اندھیری رات میں جماع کے لئے اُٹھانا چاہا اور شہوت کے ساتھ اس کا ہاتھ اپنی بیٹی (جو کہ تیرہ برس کی ہے ) اس پر پڑ گیا ایسی صورت میں اس کی بیوی اس پر حرام ہوگئی ۔
مسئلہ: سُسر کا ہاتھ بِلا شہوت بہو کے پستان پر پڑ گیا اس میں اگر شہوت سوار نہ بھی ہوتو بھی حرمتِ مصاہرت ثابت ہوجائے گی کیونکہ عورت کی شرمگاہ اورپستان محض چھونے سے حُرمتِ مصاہرت ہوجاتی ہے اس میں شہوت کا ہونا ضروری نہیں اِسی طرح منہ کا بوسہ لینے سے بھی اورآلہ میں انتشار کے وقت کسی جگہ کا بوسہ لیا جب بھی حُرمتِ مصاہرت ثابت ہوجائے گی خواہ شہوت ہویا نہ ہو بلکہ ان صورتوں میں شہوت کا انکار کرے جب بھی حرمت ثابت ہوجاتی ہے ۔ (بہار شریعت)
حُرمتِ مصاہرت ثابت ہونے پر آپ کی بیوی آپ پر ہمیشہ کے لئے حرام ہوجائے گی اب نہ اس میں کفّارہ ہے ، نہ حلالے کی کوئی صورت ہے ، نہ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے کوئی راستہ نہیںہے ۔
اس لئے فقہاء فرماتے ہیں کہ جب بچیاں بڑی ہوجائیں تو انہیں الگ کمرے میں اپنے سے دور سُلائیں اس کے علاوہ کوشش کریں کہ ہر چیز میں احتیاط کریں اسی میں فلاح وکامرانی ہے ۔