_ہمارے معاشرے کے نوجوانوں کا سب سے بڑا المیہ

آپ کی رائے کیا ہے؟؟

میں نے ایک جاٹ سے پوچھاچودھری صاحب “بچے کیا کر رہے ہیں؟ انہوں نے کہا آئی اے ایس، آئی پی ایس، آئی ایف ایس،کی تیاری میں جی جان سے لگے ہوئے ہیں!!

پھر ایک پنڈت سے پوچھا کہ بچے کیا کر رہے ہیں،

وہ بولے کہ ایک ڈاکٹر ہے دوسرا کلکٹر ہے۔

پھر ایک مارواڑی سے پوچھا ، بچے کیا کرتے ہیں؟

اس نے کہا ایک میرے کاروبار کو آگے بڑھا رہا ہے اور دوسرا (سی، اے) کر رہا ہے۔

پھر سکھ بھائی سے پوچھا،انہوں نے بتایا کہ ایک فوج میں ہے اور دوسرا ٹرک کمپنی میں منیجر ہے۔

پھر دلت سے پوچھا

تو انہوں نے کہا کہ ایک پولیس میں بڑے افسر ہے

، دوسرا تحصیلدار کا کام کررہا ہے۔

پھر میں نے مسلمان بھائی سے پوچھا کہ آپ کے بچے کیا کرتے ہیں؟ انہوں نے کہا، صبح 10۔11 بجے آرام سے سو کر اٹھتے ہیں اور ناشتہ واشتہ کر کے تیار ہوتے ہیں، اور بائک میں پٹرول اور جیب خرچ کے لئے50-100 / – انکے ممی سے لے کر دوستوں سے ملنے نکل جاتے ہیں ۔پھر سہ پہر کو کھانا کھاتے ہوئے ٹی وی دیکھتے ہیں، پھر سوتے ہیں، شام 05 بجے اٹھ کر کرکٹ کی پریکٹس کرتے ہیں، شام کو چائے کی دوکان پر بیٹھتے ہیں ،گٹکھا پان مسالے کے ساتھ سگریٹ پھونکتے ہیں

گلی کے نیتاؤں سے جان پہچان بناتے ہیں اور رات کو 1-2- بجے تک گھر آ کر کھانا کھا کر پھر سو جاتے ہیں

ویسے باقی سب اچھا چل رہاہے

منقول