فَاِنَّهُمۡ لَاٰكِلُوۡنَ مِنۡهَا فَمٰلِـئُــوۡنَ مِنۡهَا الۡبُطُوۡنَ ۞- سورۃ نمبر 37 الصافات آیت نمبر 66
sulemansubhani نے Saturday، 20 March 2021 کو شائع کیا.
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
فَاِنَّهُمۡ لَاٰكِلُوۡنَ مِنۡهَا فَمٰلِـئُــوۡنَ مِنۡهَا الۡبُطُوۡنَ ۞
ترجمہ:
(دوزخی) ضرور اسی درخت سے کھائیں گے سو اس سے پیٹ بھریں گے
الصفت : ٦٦ میں ہے : دوزخی ضرور اس درخت سے کھائیں گے سو اسی سے پیٹ بھریں گے
دوزخی پیٹ بھر کر زقوم کے درخت سے کھائیں گے اس کی دو وجہیں ہیں ایک وجہ یہ ہے کہ ہرچند کہ وہ بہت کڑوا اور بہت بد ذائقہ ہوگا لیکن ان کو اس قدر شدید بھوک لگی ہوگی کہ وہ اپنی بھوک دور کرنے کے لیے اس درخت کے کڑوے کسیلے ‘ بد ذائقہ پھلوں کو بھی کھائیں گے جیسے کوئی شخص شدید بھوک کے عالم میں مردار بھی کھا لیتا ہے اور ایسی کئی گندی اور گھنائونی چیزیں کھالیتا ہے ‘ اور اس کی دوسری وجہ یہ ہے کہ دوزخ کے فرشتے ان کو بجراً اس درخت کے پھل کھلائیں گے تاکہ ان کو زیادہ عذاب ہو۔
القرآن – سورۃ نمبر 37 الصافات آیت نمبر 66