آزاد خیال لوگوں کا سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ پر  تُہمت کی حقیقت

۔

فطرتی طور پر انسان مُنْفَعِلْ مزاج مخلوق ہے ۔۔

۔

مُنْفَعِلْ مزاج کا مطلب ہے،،،،اثر قبول کرنے والی،،،، اچھی یا بری چیزوں سے متاثر ہونے والی مخلوق ۔۔۔

انسان کے اِس مُنْفَعِلْ مزاجی کا ذکر حدیثِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں بھی ہے ۔امام نَوَوِیْ شافعی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب اَرْبَعِیْنِ نَوَوِیَہْ کی دوسری حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا “کُلُّ مَوْلُوْدٍ یُوْلَدَ عَلَی الْفِطْرَۃِ فَاَبَوَاہ یُھَوِّدَانِہ وُیُنَصّرَانِہ وَیُمَجِّسَانِہ “

۔

ہر بچہ سلیم الفطرت پیدا ہوتا ہے تو اُس کے ماں باپ اُسے یہودی بناتے ہیں، کرسچن بناتے ہیں، مجوسی (آگ کا پوجاری) بناتے ہیں ۔

۔

ہر بچہ چاہے وہ مسلمان کا بچہ ہو یا کسی غیر مسلم کا ،،،،،،،،سلیم الفطرت ہی پیدا ہوتا ہے، پیدائشی طور پر وہ کافر پیدا نہیں ہوتا، پیدائشی طور ڈاکو یا بداخلاق وبدکردار پیدا نہیں ہوتا بعد میں معاشرے کا ماحول،،،، اُس کے دوست احباب ،،،،، اُس کے ماں باپ کی صُحْبَتْ اسے نیک وبد بناتی ہے ۔

۔

بچے تو رہے بچے ہمارے اردگرد کے نوجوان نیز بہت سارے پڑھے لکھے اَنْ پَڑھ بھی بسااوقات آزاد خیال لبرلز،،،، بےحیاء و منہ پھٹ رائیٹرز کی صحبتِ بد سے متاثر ہوکر اپنا دین وایمان برباد کر بیٹھتے ہیں ۔

۔

ملکِ پاکستان میں ہر بدعقیدہ شخص کسی نہ کسی اچھے کام کی آڑ میں بدعقیدگی و کفر پھیلانے کی کوشش کرتا ہے جیسے کہ روافض محبتِ اہلِ بیت کی آڑ میں بدعقیدگی پھیلاتے ہیں،،،،،،کچھ لوگ کلمہ نماز سیدھے کرنے کی آڑ میں بدعقیدگی پھیلاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ایسے ہی لبرلز خدمتِ انسانیت اور انسانی حقوق کے لئے کوششیں کرنے کی آڑ میں بدعقیدگی و کفر پھیلاتے ہیں ۔اِسی قسم کے بعض لبرل رائیٹرز سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی ذات پر کیچڑ اچھالتے ہوئے کہتے ہیں کہ اُن کی دورِ حکومت میں اقربا پروری عروج پر تھی ،عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے میرٹ کا خیال نہ رکھ کر اپنے ہی خاندان کے لوگوں کو حکومتی مناصب پر متعین کیا تھا۔۔۔معاذاللہ ،،،اللہ کی پناہ ۔۔۔۔۔

۔

خدا ایسے لبرل رائیٹرز کو ہدایت بخشے ہمارے نوجوان بھی بغیر سوچے سمجھے ایسے لوگوں سے متاثر ہوجاتے ہیں وجہ یہی ہے کہ وہ لبرلز اپنی بدعقیدگی و کفر کسی نہ کسی خدمتِ انسانیت کی آڑ میں چھپا بیٹھے ہوتے ہیں ۔

۔

آئیے اس الزام کی حقیقت جانتے ہیں سعیدِ ملت کے قلم ۔۔۔۔

مقالاتِ سعیدی میں سعیدِ مِلّتْ، مُفَسّرِ قرآن وشارحِ صَحِیْحَیْن حضرت علامہ سید غلام رسول سعیدی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں ” بنو امیہ میں سے جن چھ افراد کو حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے مختلف مناصب پر مقرر کیا اُن میں سے ایک پہلے سے ہی اُس منصب پر مقرر تھے ۔

۔

سیدنا عمر بن خطاب فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنھما کو شام کا گورنر بنایا تھا سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے اُن کو اسی منصب پر فائز رکھا ۔

مزید پانچ اموی افراد جن کو سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے مناصب دیئے اُن میں سے عبداللہ بن ابی سرح (صحابی) رضی اللہ عنہ کو عاملِ مصر اور عبداللہ بن عامر بن کریز اموی (صحابی) رضی اللہ عنہ کو عاملِ بصرہ اور مروان بن الحکم اموی کو کاتب مقرر کیا ۔بقیہ دو افراد ولید بن عقبہ اور سعید بن العاص کو عامل مقرر کرکے پھر معزول کردیا ۔۔۔

۔

سعیدِ ملت لکھتے ہیں یہ تھے کل وہ اُمَوِیْ افراد جن کے بارے میں مخالفین نے شور مچایا ہوا ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کنبہ پروری اور اقربا نوازی کرکے اپنے خاندان کے افراد کو حکومت کے عہد سونپ دیئے اور یہ کسی نے نہ دیکھا کہ اس کے علاوہ قریباً بیس جگہ بلادِ اسلامیہ میں گورنری اور دیگر اہم عہدوں پر اُمَوِی خاندان کے علاوہ دوسرے خاندانوں کے افراد مقرر تھے ۔

مقالاتِ سعیدی صفحہ 209/۔۔۔

.

اللہ پاک ہمیں حق سمجھنے کی توفیق دے امین ۔

✍️ ابوحاتم

22/03/2021/