صلہ رحمی کثرت مال کا ذریعہ
صلہ رحمی کثرت مال کا ذریعہ
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ تم لوگ اپنے نسبوںکو یا درکھو جس سے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرتے رہو کیونکہ رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا خاندان میں محبت، مال میں کثرت، اور عمر میں برکت عطا کرتا ہے۔ ( ترمذی)
میرے پیارے آقاﷺ کے پیارے دیوانو! مذکورہ حدیث پاک سے یہ بات سمجھ میں آئی کہ ہمیں اپنے رشتہ داروں کے حوالے سے معلومات رکھنی چاہئے کون رشتہ میں آتا ہے ؟ کون کہاں رہتا ہے ؟ آبا ء و اجداد کون تھے ؟ یہ سب جاننا بھی حضور ا کے فرمان پر عمل کرنا ہے آج اگر دیکھا جائے تو ہم اپنے بچوں کو بھی نہیں بتاتے کہ ہمارے کتنے رشتے دار ہیں اور کہاں کہاں ہیں ؟ اور کیا کیا کر رہے ہیں ؟ رشتہ داروں سے ملاقات اور ان سے حسن سلوک کے سبب محبت پیدا ہوتی ہے اور اللہ عزوجل حسن سلوک کی وجہ سے مال میں کثرت اور عمر میں برکت عطا فرمائے گا نہایت ہی معذرت کے ساتھ تحریر کرتا ہوں کہ اگر غربت کی وجہ سے ہمارے رشتہ دار کا رہن سہن اچھا نہ ہو اور چہرے کا خدو خال نیز علمی مقام بلند نہ ہو تو ہم ان کو اپنا رشہ دار ماننے کے لئے بھی تیار نہیں ہوتے اور نہ ہی ان کا تعارف کراتے ہیں اور نہ ان کو عزت دیتے ہیں۔
یا د رکھیں ان کی حق تلفی سے ان کے دل کو ٹھیس پہونچے گی اور ان کی ناراضگی کے سبب مولیٰ عزوجل ناراض ہوگا لہٰذا خدارا، رشتہ دار خواہ کتنا ہی غریب اور کمزور کیوں نہ ہو اگر سُنّی صحیح العقیدہ ہے تو ضرور ا سکے ساتھ ہمیں حسنِ سلوک کرنا چاہئے اللہ عزوجل ہم سب کو تاجدارِ کا ئنات ﷺ کے فرمان پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْمِ عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِ وَ التَّسْلِیْمِ