بری موت سے حفاظت

حضرت علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشادفرمایا : جو شخص یہ چاہے کہ اس کی عمر میں زیادتی اور اس کی رزق میں کشادگی کر دی جائے اور اس کو بُری موت سے محفوظ کر دیا جائے تو وہ اللہ تعالیٰ سے ڈرے اور صلہ رحمی کرے۔

میرے پیارے آقاﷺ کے پیارے دیوانو!اس حدیث پاک میں عمر میں زیادتی اور رزق میں برکت کے ساتھ بری موت سے حفاظت کا عمل بتایا جارہا ہے۔ وہ یہ ہے کہ رشتہ داروں سے حسن سلو ک کیا جائے تو اللہ عزوجل بری موت سے محفوظ رکھے گا۔ ہم نے توبری موت مرنے والوں کا حال دیکھا ہے کہ کبھی بآسانی روح نہیں نکلتی،کبھی چہرہ مسخ ہو جاتا ہے۔ اللہ عزوجل اپنے حبیب لبیب ﷺ کے صدقہ و طفیل ہم سب کو بری موت سے بچائے۔ میرے پیارے آقاﷺ کے پیارے دیوانو! اگر اچھی موت مرنے کی تمنا ہے تو ہمیں رشتہ داروں سے حسن سلوک کرناہوگا۔ اللہ عزوجل ہم سب کو بری موت سے بچائے۔ آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْمِ عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِ وَ التَّسْلِیْمِ

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبیٔ رحمت ﷺ کو فرماتے سنا کہ بیشک صدقہ اور صلہ رحمی کے ذریعہ اللہ تعالیٰ عمر میں زیادتی فرما تا اور بری موت سے محفوظ فرماتا ہے اور دُکھ، مصیبت کودور فرماتا ہے۔

میرے پیارے آقاﷺ کے پیارے دیوانو!صدقہ اور صلہ رحمی کے عوض میں عمر زیادتی ہوتی ہے اور بری موت سے حفاظت کے ساتھ، دکھ اور مصیبت کی دوری کا علاج بھی ہے۔ پتہ چلا کہ عمل ایک ہے لیکن فوائد بے شمار۔ آج ہی عہد کر لو کہ رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلو ک کیا کریں گے۔ ربِّ قدیر ہم سب کو توفیق عطا فرمائے۔

آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْمِ عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِ وَ التَّسْلِیْمِ۔