سوگ}

تین دن سے زیادہ سوگ نہیں مگر عورت شوہر کے وصال پر چار مہینے دس دن سوگ کرے ۔ کسی کے غم میں سیاہ کپڑے پہننا جائز نہیں مگر عورت کو تین دن تک شوہر کے مرنے پر غم کی وجہ سے سیاہ کپڑے پہننا جائز ہے اوراگر سیاہ کپڑوں کا پہننا غم کے اظہار کے لئے نہ ہو تو مطلقاً جائز ہے ۔

مسئلہ : آواز سے رونا منع ہے ۔ بلند آواز نہ ہوتواس کی ممانعت نہیں بلکہ آپ ﷺنے حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہ کی وفات پر بکا فرمایا ۔(جوہرہ )

مسئلہ : جو ایک بار تعزیت کر آیا اُسے دوبارہ تعزیت کے لئے جانا مکروہ ہے ۔

نوحہ}

نوحہ یعنی میّت کے اوصاف مبالغہ کے ساتھ بیان کرے آواز سے رونا جس کو بین کہتے ہیں بالا جماع حرام ہے اسی طرح واویلا کرنا اورہائے مصیبت کہنا، گریبان پھاڑنا ، منہ نوچنا، بال کھولنا، سرپر خاک ڈالنا، سینہ کوٹنا، ران پر ہاتھ مارنا یہ سب کام حرام ہیں۔

حدیث شریف: حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سرکارِ اعظم ﷺنے فرمایا کہ جو منہ پر طمانچے مارے ، گریبان پھاڑے اورجاہلیت کا پکارنا پکارے (نوحہ کرے) وہ ہم میں سے نہیں۔(بخاری ومسلم)

مسئلہ : عورتیں اکثر اپنی اولاد یا شوہر کے انتقال پر شو ر مچاتی ہے اور بعض اوقات کفر یہ کلمات بھی کہہ دیتی ہیں اس سے بھی بچا جائے۔

{تیجہ ، دسواں اورچالیسوں کرنا}

میّت کے لئے ایصالِ ثواب کی محافل کرنا لوگ زیادہ سے زیادہ شریک ہوسکیں او ر وقت کی پابندی کیسا تھ آسانی سے آسکیں اس کے لئے دن اور وقت مقرر کرنا اس میںکوئی حرج نہیں ۔جیسا کہ ہمارے یہاں مسلمانوں میں تیسرے دن دسویں دن ، ہر جمعرات اورچالیس دن تک لوگ جمع ہوتے ہیں۔ قرآن مجید اور دیگر ذکر و اذکار اورفقراء کے لئے کھانے کا انتظام کرتے ہیں یہ تمام چیزیں پڑھنے والوں میّت دونوں کے لئے باعثِ نزولِ رحمت ہے۔

جب رائیونڈ کے اجتماع کے لئے ، مدرسہ دیوبند کی صد سالہ جشن کے لئے تاریخ مقرّر کرسکتے ہیں ، مدرسوں کے استادوں کی تنخواہ مقرر، اسناد کی تقسیم کے لئے دن مقرّر، ختمِ بخاری اورجلسوں کے لئے دن مقرر کرسکتے ہیں توپھر میّت کے ایصالِ ثواب کے لئے دن اوروقت مقرر کرنے میں کیا حرج ہے ۔

مسئلہ : میّت کے گھروالوں کو جوکھانا بھیجا ہے یہ کھانا صرف گھر والے کھائیں اوروں کوا سکا کھانا منع ہے ۔ (کشف الغطا ً)

مسئلہ : تعزیت کے وقت اکثرعورتیں جمع ہوتی ہیں اورروتی پیٹتی ہیں نوحہ کرتی ہیں ۔ انہیں کھانا نہ دیا جائے اس لئے کہ یہ گناہ پر مدد ہے ۔ (کشف الغطاً)

مسئلہ: میّت کے گھر والے تیجہ وغیرہ کے دن دعوت کریں توناجائز و بدعت قبیحہ ہے کہ دعوت توخوشی کے وقت شریعت میںہے نہ غم کے وقت۔ اگر فُقراء کو تیجہ کاکھانا کھلائیں توبہتر ہے ۔ (فتح القدیر)