*دینی مدارس کی حریت فکر و عمل پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے.*

*تمام تر احتیاطی تدابیر کے ساتھ تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان کے سالانہ امتحانات کا سلسلہ جاری ہیں*

*دو لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات شریک امتحان ہو رہے ہیں ۔*

شعبہ امتحانات کی رپورٹ کے مطابق امسال کورونا کے وبائی صورتحال کے باعث مدارس و جامعات میں تعلیمی تعطل کے باوجود پچھلے سال کی بہ نسبت مجموعی طور پرشریک امتحان ہونے والوں میں 10 ہزار طلبہ و طالبات کا اضافہ ہوا ہے۔

درس نظامی کے طلبہ 79744 طالبات 102749 ، حفظ و تجوید کے طلبہ و طالبات کی مجموعی تعداد 75ہزار سے متجاوز ہے ۔

درس نظامی کے امتحانی مراکز کی تعداد 1930 جب کہ حفظ و تجوید کے امتحانی مراکز پانچ ہزار سے زائد قائم کئے گئے ہیں ۔

امتحانی نظم کو قائم رکھنے کے لیے آٹھ ہزار سے زائد افراد پر مشتمل ناظمین و ناظمات اور نگران عملے کا تقرر کیا گیا ہے ۔ امتحانی سسٹم بالخصوص امور راز داری کو جانچنے کے لیے انسپیکشن ٹیموں کی بھی تشکیل کی گئی ہے جو علاقائی و صوبائی اور ملکی سطح پہ جائزہ لینے کے لیے امتحانی سنٹروں اور اُمنا کے ہاں جا کر چیکنگ کرتے ہیں ۔
ناظم امتحانات مولانا غلام عباس قادری کی اطلاعات کے مطابق انسپیکشن ٹیموں کی طرف تسلی بخش رپورٹس موصول ھو رھی ھیں.
ناظم اعلیٰ تنظیم المدارس علامہ عبد المصطفیٰ ہزاروی نے دینی مدارس کے تعلیمی و امتحانی نظام، ان کی حریت فکر و عمل اور امت مسلمہ کے اس سسٹم پر اعتماد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ الحمد للہ العظیم ملک بھر کے امتحانی سنٹروں میں تمام تر احتیاطی تدابیر کو بروئے کار لایا جا رہا ہے اور مستعد عملہ اپنے فرائض سرانجام دینے میں مصروف ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دینی تعلیم کے حصول کے لیے قوم کے بچوں اور بچیوں کا دینی مدارس میں بھرپور داخلہ اس بات کا ثبوت ھے کہ اس گئے گزرے فتنوں بھرے دور میں بھی امت مسلمہ اپنے دینی و روحانی مراکز کے ساتھ جڑے رہنے کے لیے کوشاں ہے. سالہائے گزشتہ سے نسبتاً زیادہ داخلہ اس بات کا بین ثبوت ہے.

انہوں نے کہا کہ تنظیم المدارس ابل سنت پاکستان دینی تعلیم کے مراکز مدارس و جامعات کی حریت فکر وعمل میں کوئی آنچ نہ آنے دے گی. آزمائش کے ھر دور میں تنظیم المدارس کی قیادت نے ثابت قدمی دکھائی ھے ان شاء اللہ اس مرتبہ بھی اسلام دشمن قوتوں کے ایجنڈے کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے.