تین اعمال پر جنت

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہنے ارشاد فرمایا : جس کسی کے اند ر تین باتیں ہوں گی اللہ تعالیٰ اس سے حساب میں آسانی پیدا فرمائے گا اور اس کو اپنی رحمت سے جنت میں داخل فرمائے گا۔ لوگوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ ! آپ پرمیرے ماں باپ قربان ! وہ کیا ہے ؟ تو سرکا رﷺ نے فرمایا جو تمہیں محروم کرے تم اسے عطا کرو اور جو تم پرظلم کرے اسے معاف کردو تو جب تم ایسا کروگے اللہ تبارک و تعالیٰ تمہیں جنت میں داخل فرمائے گا۔ (الترغیب )

میرے پیارے آقاﷺ کے پیارے دیوانو! مذکور ہ حدیث شریف میں جنت میں لے جانے والے تین اعمال کا ذکر کیا گیا ہے بظاہر یہ تینوں اعمال بہت آسان ہیں لیکن ان پر عمل کرنا تھوڑا مشکل۔ لیکن اگر جنت میں جا نے کاشوق ہو تو کوئی مشکل نہیں۔ اگر ہمیں کوئی محروم رکھتا ہے تو اسے عطا کرنے میں ہچکچاتے ہیں بلکہ ہم اس انتظا ر میں رہتے ہیں کہ کہ کوئی وقت آئے اور ہم اس کو مزہ چکھائیں، یوں ہی کوئی رشتہ دار خوشی کے موقع پر بھو ل جائے یا قصداً دعوت نہ دے توہم بھی اس کے ساتھ ویسا ہی سلوک کرتے ہیں اور اگر کوئی ظلم کربیٹھے توہم بھی اس کا انتقام لینا چاہتے ہیں۔ کا ش !ہمارے دلوں میں یہ بات نقش ہوجائے کہ یہ دنیا چند دن کی ہے عفو درگذر سے کا م لیکر جنت میں داخلہ حاصل کرلیں تو کتنا اچھا ہوتا ! میرے پیارے آقاا کے پیارے دیوانو! ہم توغلامان رسول ا ہیںہمارے آقا و مولیٰ ﷺ نے اپنی ذات کے لئے کبھی کسی سے انتقام نہ لیا آئو دعا کریں کہ پرور دگا ر ہم سب کو اپنے محبوب ﷺ کے اسوئہ حسنہ پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْمِ عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِ وَ التَّسْلِیْمِ۔