بدترین گناہ
بدترین گناہ
اُمُّ المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا جبرئیل علیہ السلام پندرہویں شعبان کی رات کو میرے پاس آئے اور کہا آج کی رات اللہ تعالیٰ بنو کلب کی بکریوں کے بال کے برابر گنہگاروں کو بخش دیتا ہے لیکن مشرک،کینہ پرور،رشتہ توڑنے والا، تکبر سے اپنے تہبند کو گھسیٹ کر چلنے والا، والدین کا نافرمان اور شرابی، ان تمام کو نہیں بخشاجاتا۔
میرے پیارے آقاﷺ کے پیارے دیوانو!شعبان کی پندرہویں شب کتنی مقدس شب ہے ؟ اس مبارک رات میں رحمتِ خداوندی اپنے بندوں پر کس حد تک سایہ فگن رہتی ہے خود ربِّ قدیر آسمانِ دنیا پر نزول اِجلال فرماتا ہے اور ندا فرماتا ہے کہ ہے کوئی بخشش کا طلبگا رکہ اسے بخش دیا جائے ؟ ہے کوئی گناہوں سے معافی طلب کرنے والا کہ اسے معاف کر دیا جائے َ؟ چنانچہ اس رات نہ جانے کتنے گنہ گاروں کی بخشش فرمادیتا ہے لیکن کتنے کم نصیب ہیں وہ جو مذکورہ گناہوں میں مبتلا ہیں کہ ان کی بخشش اس رات بھی نہیں ہوتی۔ اللہ ہم سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔
آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْمِ عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِ وَ التَّسْلِیْمِ۔