وَوَهَبۡنَا لِدَاوٗدَ سُلَيۡمٰنَ ؕ نِعۡمَ الۡعَبۡدُ ؕ اِنَّـهٗۤ اَوَّابٌ ۞- سورۃ نمبر 38 ص آیت نمبر 30
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَوَهَبۡنَا لِدَاوٗدَ سُلَيۡمٰنَ ؕ نِعۡمَ الۡعَبۡدُ ؕ اِنَّـهٗۤ اَوَّابٌ ۞
ترجمہ:
اور ہم نے دائود کو سلیمان (نام کا بیٹا) عطا فرمایا، وہ کیسا اچھا بندہ ہے، بیشک وہ بہت رجوع کرنے والا ہے
تفسیر:
حضرت سلیمان (علیہ السلام) کا قصہ
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
اور ہم نے دائود کو سیلمان (نام کا بیٹا) عطا فرمایا، وہ کیسا اچھا بندہ ہے، بیشک وہ بہت رجوع کرنے والا ہے جب اس کے سامنے پچھلے پہر سدھے ہوئے تیز رفتار گھوڑے پیش کیے گئے تو اس نے کہا : بیشک میں نے نیک مال کی محبت اپنے رب کے ذکر کی وجہ سے اختیار کی ہے حتیٰ کہ وہ گھوڑے نگاہ سے اوجھل ہوگئے تو اس نے حکم دیا کہ ان (گھوڑوں) کو دوبارہ میرے سامنے لائو، پھر وہ ان کی پنڈلیوں اور گردنوں پر ہاتھ پھیرنے لگے (ص ٓ: ٣٣۔ ٣٠)
مشکل الفاظ کے معانی
ص ٓ: ٣٠ میں حضرت سلیمان (علیہ السلام) کے متعلق فرمایا ہے کہ وہ ” اوَاب “ ہیں، اس سے پہلے ص ٓ: ١٧ میں حضرت دائود (علیہ السلام) کے متعلق فرمایا تھا کہ وہ ” اوَاب “ ہیں، نیک بیٹا اپنے نیک بات کے مشابہ ہوتا ہے، ” اوَاب “ کا معنی ہے : اللہ تعالیٰ کی طرف بہت زیادہ رجوع کرنے والا اور بہت تسبیح کرنے والا۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 38 ص آیت نمبر 30