{ولیمہ اور ضیافت کا بیان}

حدیث شریف: حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سرکارِ اعظم ﷺنے جیسا حضرت زینب رضی اللہ عنہا کے نکاح پر ولیمہ کیا یعنی تمام ولیموں میں یہ بہت بڑا ولیمہ تھا کہ ایک پوری بکری کا گوشت پکا تھا۔ دوسری روایت انہی سے ہے کہ حضرت زینب بنت حبش رضی اللہ عنہا کے زفاف کے بعد جو ولیمہ کیا تھا تولوگوں کو پیٹ بھر روٹی گوشت کھلایا تھا۔ (بخاری ومسلم)

حدیث شریف: سرکارِ اعظم ﷺنے فرمایا بُرا کھانا ولیمہ کاکھانا جس میں مالدار لوگ بلائے جاتے اورفُقراء چھوڑ دئیے جاتے ہیں اورجس نے دعوت کو ترک کیا (یعنی بلا سبب انکار کردیا) اس نے اللہ تعالیٰ ورسول کی نافرمانی کی ۔ ایک روایت میں ہے ولیمہ کاکھانا بُرا کھانا ہے کہ جو اس میں آتا ہے اُسے منع کرتاہے اوراس کو بُلا یا جاتاہے جو انکار کرتاہے اور جس نے دعوت قبول نہیں کی اس نے اللہ ورسول کی نافرمانی کی ۔(بخاری)

ولیمہ کی تعریف اورمسائل}

مسئلہ : دعوتِ ولیمہ سنّت ہے ولیمہ یہ ہے کہ شبِ زفاف کی صبح کو اپنے دوست احباب عزیز و اقارب اورمحلّہ کے لوگوں کو حسبِ استطاعت دعوت کرے اوراس کے لئے جانور ذبح کرنا اورکھانا تیار کرانا جائز ہے۔

مسئلہ : دعوتِ ولیمہ صرف پہلے دن ہے یااس کے بعد دوسرے دن بھی یعنی دودن تک یہ دعوت ہوسکتی ہے اس کے بعدولیمہ اورشادی ختم ۔(عالمگیری)

مسئلہ : دعوت میں اس وقت جائے جب بُلوایا جائے بغیر دعوت کے نہ جائے ۔