میری کمینگی۔

عنوان

“مون خدا کي منجهائي وڌو هو”

(میں نے خدا کو لاجواب کردیا )

۔

میں امرجلیل ہوں۔ لوگ کہتے ہیں میں ایک ادیب ہوں میری کمینگی، بےادبی، دریدہ دہنی ملاحظہ کیجئے ۔

پچھلے دنوں میری ایک ویڈیو وائرل ہوئ جسکا کل دورانیہ 20 منٹ ہے ۔20 منٹ کی ویڈیو میں میں بیسیوں مرتبہ توہینِ خداوندِ قُدّوس کا مرتکب ہوا ہوں۔

میری پہلی گستاخی کی کہ میں نے کہا میرے سوال نے خدا کو لاجواب کردیا ۔

قارئینِ کرام! ذرا میری بے حیائی ،ڈھیٹ پن، اندر کی گندگی، دل ودماغ کی غلاظت ملاحظہ کریں ۔۔۔

۔

جس خدا نے مجھے ایک بےجان نطفے سے پیدا کیا،،،،،،،وہ نطفہ جس میں نہ خون تھا، نہ گوشت، نہ پوست تھا، نہ ہڈیاں تھیں۔

۔

ایسا نطفہ جس میں عقل وشعور کچھ بھی نہیں تھی مجھے اُس عظیم قدرت والے رب نے ایسے نطفے سے پیدا کیا ۔

۔

میں کچھ بھی نہیں تھا اُس ذاتِ والا نے مجھے وجود بخشا، جب میں ماں کے پیٹ میں تھا اُس قادر کریم رب نے ماں کے پیٹ میں ہی میرے لئے خوراک کا انتظام فرمایا ۔

۔

جب میرا جنم ہوا تو میرے منہ میں دانت نہیں تھے جن سے میں کھانا چباکر پیٹ کی آگ بجھاتا ۔۔۔۔میری آنتیں بھی نہایت کمزور تھیں جو سخت خوراک ،تیز مرچ مصالحہ والے سالن کو ہضم کرنے کے قابل نہیں تھیں ،،، ،میں پانی بھی نہیں پی سکتا تھا اُس رزّاق رب نے میرے لئے ماں کی دودھ کی صورت میں خوراک کا انتظام فرمایا ،،،،،صرف خوراک کا انتظام نہیں کیا بلکہ میری ماں کے دل میں شفقت وممتا بھی پیدا کی کہ وہ مجھے سینے سے لگائے اپنا خونِ جگر پلائے، میری گندگی صاف کرے ۔۔۔

۔

میں جیسے جیسے بڑا ہوتا گیا میری ہڈیاں، میرا جسم بھی اُس رب کے کرم سے مضبوط ہوتا گیا ،میرے لئے خوراک کے انتظامات بھی ہوتے گئے جس رب نے مجھے عقل وشعور دیا، عقل وشعور کی میموری میں کتابیں محفوظ رکھ کر، پڑھ لکھ کر میں ایک ادیب بن گیا ۔۔آج میری دریدہ دہنی دیکھئے کہ میں کہتا ہوں میں نے سوال کرکے خدا کو لاجواب کردیا ۔

۔

میں کتنا کمینہ اور نیچ شخص ہوں کہ مجھے معلوم ہے خدا نے انسان کو عقل کی طاقت دی ،،،،،عقل کی روشنی میں آج کا انسان پوری کائنات کو مُسَخّر کرتا جارہا ہے، عقل کے صرف ایک معمولی سے خُلیے کو استعمال میں لاکر آج کے انسان نے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ۔

۔

نت نئ ایجادات وتسخیرِ کائنات یہ صرف عقل کے ایک معمولی سے خُلیے کا کرشمہ ہے وہ خلیہ اُس کریم رب کی مخلوق ہے لیکن میں کمینگی اختیار کرکے کہتا ہوں کہ میرے سوال نے خدا کو لاجواب کردیا ۔خدائےپاک اُس وقت لاجواب نہیں ہوا جب وہ ایک بےجان،بےشعور نطفے سے میری تخلیق کا ارادہ فرماچکا تھا ،جب وہ مجھ جیسے کےلئے میری ماں کے دل میں پیار وممتا کے جذبات پیدا کرنے کا ارادہ فرما چکا ۔

اگر وہ رب چاہتا تو میری پیدائش کے بعد میری ماں مجھے کتوں کے آگے بھی پھینک سکتی تھی لیکن اُس نے میرے لئے خیر کا ارادہ فرمایا آج میں کتنا کمینہ بن چکا ہوں کہ کہتا ہوں خدا کو ماں کے ممتا کا علم بھی نہیں ہے ۔لاحول ولاقوة الا بالله ۔

۔

لوگو! قُدّوس رب کی شان میں دریدہ دہنی کرکے میں امرجلیل غلیظ ترین سوچ کا مالک بن گیا ہوں میں اور میری حمایت کرنے والے اخبث ترین لوگ ،نیچ اور کمینہ ہیں ۔

✍️ ابو حاتم

01/04/2021