دلِ ستم زَدہ بےتابیوں نے لُوٹ لیا :: ہمارے قبلہ کو وہابیوں نے لُوٹ لیا
سید انشاءاللہ خان ( متوفی 1817 ء ) کا شمار اردو زبان کے مقتدر علما میں ہوتا ہے ، اِنھیں اردو کا امیرخسرو بھی کہا جاتا ہے ۔
انھوں نے اردو زبان میں ایکایسی کتاب لکھی جس میں کوئی لفظ بھی عربی اور فارسی کا استعمال نہیں کیا ۔۔۔۔۔ سارے لفظوں کو اردو جامہ پہنایا ۔
ان کی ایک کتاب ” دریاے لطافت ” ، بھی ہے جس کا شمار اردو قواعد کی اولیں کتابوں میں ہوتا ہے ۔
اگرچہ انھیں عربی ، فارسی ، ترکی ، پنجابی ، فرانسیسی ، انگریزی وغیرہ زبانوں پر عبور تھا ، لیکن اردو سے الگ ہی محبت تھی ۔
ان کی شاعری دوسرے شعرا سے منفرد ہے ۔
انھوں نے ایسے ایسے شعر کہے ہیں جنھیں اختلافِ معنیٰ کے بغیر ۔۔۔۔۔۔۔۔ محض نقطوں کی تبدیلی سے عربی ، فارسی اور ہندی میں پڑھا جا سکتا ہے ۔
ان کے بعض شعر ایسے بھی ہیں جن کا ایک مصرع غیر منقوط اور دوسرے مصرعے کے تمام الفاظ منقوط ہیں ۔
اور اردو میں ایسی ایسی غزلیں کہی ہیں جن کی نظیر شاید کسی زبان میں بھی نہ مل سکے ۔
کل ان کی ایک غزل کا مطلع نظر سے گزرا تو بہت لطف آیا ، آپ بھی ملاحظہ کرلیجیے ؎
دلِ ستم زَدہ بےتابیوں نے لُوٹ لیا
ہمارے قبلہ کو وہابیوں نے لُوٹ لیا
( کہتے ہیں ہمارا دل ، ہمارا قبلہ تھا ؛ ہم اسی کی رہنمائی میں چلتے تھے ۔
یہ پہلے پہل تو غموں اور پریشانیوں کے ستم کا شکار ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رہی سہی کسر بے تابیوں نے نکال دی ، اور سارا ساز و سامان ( سکون و اطمینان ) لوٹ کر رفو چکر ہو گئیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ بالکل اسی طرح
جیسے:
وہابیوں نے جاے قبلہ مکہ شریف کو لوٹا تھا ۔ )
شعر کا اصل مزہ تو شعر کو ازخود سمجھ کر ہی آتا ہے ، شعر کا لفظی معنیٰ اورتشریح اس لطف کا نعم البدل نہیں ہوتے ۔
اسی شعر کو ہی لے لیجیے :
اس میں دیکھنے کو تو عام سے الفاظ نظر آئیں گے لیکن تخیل کی جس بلندی پر انھیں منظوم کیا گیا ہے اس تک وہی رسائی حاصل کرسکتا ہےجو سید انشاءاللہ خاں کے دورِ کس مپرسی سے واقف ہونے کےساتھ ۔۔۔۔۔۔۔ وہابیوں کے مکہ مدینہ پر ڈھائے گئے مظالم سے بھی آگاہ ہو کہ:
کس طرح انھوں نے اُس وقت انگریزوں کیمدد سے مکہ شریف میں لوٹ مار کی جب عثمانی فوجیں کافروں کے خلاف مصروفِ جہاد تھیں ۔
رب تعالیٰ ﷻ ہمارے گناہ معاف فرمائے اور اپنے حبیب پاک ﷺ کے صدقے حرمین شریفین کو ہمیشہ کے لیے ظالموں سے نجات عطافرما دے !
مفتی اعظم ہند نوراللہ مرقدہ کہا کرتے تھے:
تِرے حبیب کا پیارا چمن کیا برباد
الٰہی! نکلے یہ نجدی بلا مَدینے سے
لگاؤ دل کو نہ دنیا میں ، ہر کسی شے سے
تعلق اپنا ہو کعبے سے ۔۔۔۔۔ یا مَدینے سے
✍️لقمان شاہد
4-4-2021 ء