{حجامت اور ختنہ کے مسائل}

حدیث شریف: سرکارِ اعظم ﷺنے فرمایا پانچ چیزیں نبیوں علیہم السلام کی سنّت سے ہیں ختنہ کرنا ، موئے زیر ناف مونڈنا، مونچھیں کم کرنا ،ناخن ترشوانااوربغل کے بال اکھیڑنا۔(بُخاری ومُسلم)

مسئلہ : دانت سے ناخن نہ کھٹکنا چاہیے کہ مکروہ ہے اوراس میں برص پیدا ہونے کا ڈر ہے ۔(عالمگیری)

مسئلہ: بدھ کے دن ناخن نہ کاٹے جائیں کہ برص ہونے کا اندیشہ ہے ہاں اگر زیادہ بڑھے ہوگئے ہیں توبدھ کو ناخن کاٹنے میںحرج نہیں۔

مسئلہ : ہر جمعہ کو اگر ناخن نہ ترشوائے توپندرہویں دن ترشوائے اوراس کی انتہا ہی مدّت چالیس دن سے زیادہ ہونا منع ہے ۔

کہاں کہاں کے بال کاٹے اور اکھیڑے جائیں }

مسئلہ : ناف کے نیچے کے بال دور کرنا سنّت ہے ۔ہر ہفتہ میں نہانا بدن کو صاف ستھرا رکھنا اورناف کے نیچے کے بال دور کرنا مستحب ہے اوربہتر دن جمعہ کا دن ہے اورپندرہویں روز کرنا بھی جائز ہے اورچالیس روز سے زائد گزار دینا مکروہ ہے ناف کے نیچے کے بال استرے سے مونڈنا چاہیے اوراس کو ناف کے نیچے سے شروع کرنا چاہیے اوراگر مونڈنے کی جگہ ہڑتال چونا یا اس زمانے میں بال اُڑانے کا صابن یا کریم چلی ہے ۔اس سے دور کرے یہ بھی جائز ہے عورت کو یہ بال اکھیڑ ڈالنا سنّت ہے ۔ (درمختار وعالمگیری)

مسئلہ : ناک کے بال نہ اکھاڑے کہ اس سے مرض آکلہ پیدا ہونے کا ڈر ہے ۔(عالمگیری)

مسئلہ : جنابت کی حالت میں نہ بال مُنڈائے اورنہ ناخن ترشوائے کہ یہ مکروہ ہے ۔ (عالمگیری)

مسئلہ : بھنوؤں کے بال اگر بڑے ہوگئے تو ان کو ترشوا سکتے ہیں ۔ چہرہ کے بال لینا بھی جائز ہے جس کو خط بنوانا کہتے ہیں ۔ سینہ اور پیٹھ کے بال مونڈنایا کتروانا اچھا نہیں۔ ہاتھ پاؤں پیٹ پر سے بال دورکرسکتے ہیں۔ (ردالمختار)

ختنہ کس عمر میں ہونی چاہیے }

مسئلہ : ختنہ کی مدّت سات سال سے بارہ سال کی عمر تک ہے اوربعض علماء نے یہ فرمایا کہ پیدائش سے ساتویں دن کے بعد ختنہ کرنا جائز ہے۔

مسئلہ : لڑکے کی ختنہ کرائی گئی مگر پوری کھال نہیں کٹی۔(عالمگیری)

اگر نصف یانصف سے زائد باقی رہ گئی تونہیں ہوئی یعنی پھر سے ہونی چاہیے ۔(عالمگیری)

نومُسلم مسلمان ہوکر کیسے ختنہ کرائے }

بوڑھا آدمی مسلمان ہوا جس میںختنہ کرانے کی طاقت نہیں تو ختنہ کرانے کی حاجت نہیں۔بالغ شخص مسلمان ہوا اگر وہ خود ہی اپنی مسلمانی کرسکتاہے تواپنے ہاتھ سے ختنہ کرے ورنہ نہیں اگر ممکن ہوکہ کوئی عورت جو ختنہ کرنا جانتی ہے اس سے نکاح کرے تو نکاح کرکے اس سے ختنہ کرالے۔(عالمگیری)