دین کی خاطر سخت آزمائشیں
sulemansubhani نے Saturday، 17 April 2021 کو شائع کیا.
جب دین کی خاطر صحابہ کرام علیھم الرضوان پر دشمنوں کی طرف سے سخت آزمائشیں آئیں تو بارگاہِ اقدس میں عرض کرنے لگے :
حضور ! آپ ہمارے لیے مدد طلب کیوں نہیں کرتے ، ہمارے لیے اللہ ﷻ سے دعا کیوں نہیں مانگتے ؟
رسول پاک ﷺ نے فرمایا:
تم سے پہلے لوگوں میں ایک شخص کے لیے گڑھا کھودا جاتا اور ( دین پر چلنے کی پاداش میں ) اُسے اُس میں ڈال دیا جاتا ، پھر اُس کے سر پر آرا رکھ کر اس کے دو ٹکڑے کر دیے جاتے ، لیکن یہ عمل بھی اسے اپنے دین سے نہیں پھیرتا تھا ۔
پھر لوہے کی کنگھی اس کے گوشت میں دھنسا کر ہڈیوں اور پٹھوں پر پھیری جاتی لیکن یہ اذیت بھی اسے دین سے نہ ہٹا سکتی ۔
( صحیح البخاری ، ر 3612 )
اللہ اکبر ! رسول اللہﷺ نے ہماری کس طرح تربیت فرمائی ہے ۔
حضور چاہتے ہیں کہ ہم اللہ کی راہ میں آنے والی تکلیفوں سے گھبرا نہ جایا کریں ، بلکہ صبر اور برداشت سے کام لیا کریں ۔
ہم دین کے معاملے میں مضبوط اور بہادر بنیں ، سہل پسند نہ بنیں ۔
جب دین کا معاملہ آجائے تو حق پر ڈٹ جائیں پھر چاہے جیسی بھی تکلیف سے گزرنا پڑے ، ثابت قدم رہیں ؎
جے کر مِلے سجن دے ناں دا مِہنا جھولی پالَیِّے تے تَھلے سَٹیے ناں
جے کر مِلے سجن دے ناں دی سُولی تے جُھوٹا لَے لَیِّے پِچھاں ہٹیے ناں
لقمان شاہد
ٹیگز:-
لقمان شاہد , علامہ لقمان شاہد