ابلیس نے قدم پیچھے ہٹالیا
sulemansubhani نے Sunday، 18 April 2021 کو شائع کیا.
مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما
ابلیس نے قدم پیچھے ہٹالیا
ملعون ہند نے اپنی رسوائی کو چھپانے کے لئے اگنی پریکشا کا چیلنج سازشی انداز میں قبول کر لیا تھا,پھر اس کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے,جس میں وہ خبیث,حکومتی پرمیشن نہ ملنے کا بہانہ بنا کر اپنے وعدے سے مکر گیا ہے۔
جاء الحق وزہق الباطل ان الباطل کان زہوقا
اب آتشیں امتحان کی تاریخ بھی اسی طرح گزر جائے گی,جس طرح آج کا دن ہم سے رخصت ہو رہا ہے۔
دجال وقت نے اعلان کیا ہے کہ وہ ملک بھر کا دورہ کرے گا اور اسلام و مسلمین کے خلاف سب کو ورغلائے گا۔
مسلمانان ہند سے چند گزارشات
1-جو غلط فہمیاں پھیلائی جاتی ہیں,اس کا مستقل سدباب ہونا چاہئے۔یو ٹیوب چینل تشکیل دیا جائے اور سنجیدگی کے ساتھ مخالفین کا معقول اور منہ توڑ جواب دیا جائے۔
2- 21:رمضان المبارک 1442 کو تحریک فروغ اسلام کی جانب سے ملک بھر میں “جیل بھرو آندولن”ہو گا۔منظم انداز میں وسیع پیمانے پر اس کارنامہ کو انجام دیا جائے۔ملکی قانون کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔
فضائے ہند میں”لبیک یا رسول اللہ”کے نعروں کا بلند ہونا ضروری ہے۔ساتھ ہی”لا ضرر ولا ضرار”بھی مد نظر رہے۔نہ ہم کسی کو مصیبت میں ڈالیں,نہ خود کو مصیبت میں ڈالیں۔
3-بھارت ایک جمہوری ملک ہے۔ملک کا قانون ہر مذہب اور اہل مذہب کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔کوئی بھی شر وفساد پھیلائے تو کورٹ سے رجوع کریں۔پولیس کے اعلی افسران اور حکومتی ذمہ داران سے رابطہ کیا جائے۔
عام طور پر کوئی تنظیم و تحریک ایسے امور کی جانب متوجہ نہیں ہوتی۔ایسی خدمات کے لئے مال وزر کے ساتھ ہمت و جرأت بھی بہت ضروری ہے۔
جو لوگ اس محاذ کو سر کرتے ہیں,وہ کفن بردوش ہو کر میدان میں اترتے ہیں۔قدم قدم پر ان کے لئے خطرات ہوتے ہیں۔پولیس محکمہ بھی پریشان کرتا ہے اور دشمنوں کا خطرہ الگ سے رہتا ہے۔ایسے نفوس قدسیہ اپنی جانوں کو ہتھیلی میں رکھ کر میدان میں اترتے ہیں۔
ایسوں کو دیکھ کر حضور مجاہد ملت علیہ الرحمۃ والرضوان کی یادیں تازہ ہوجاتی ہیں۔وہ درویش صفت رئیس اعظم اڑیسہ جس نے قوم وملت کے لئے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ جیلوں میں گزارا۔ایسے سرفروشان ملت بہت عظیم ہوتے ہیں اور نادر الوجود ہوتے ہیں۔
اس موقع پرحضرت قمر غنی عثمانی,صدر:تحریک فروغ اسلام(دہلی)اور حضرت مفتی سلمان ازہری زید فضلہ(ممبئی)نے جو ہمت و جرأت دکھائی۔وہ صدیوں تک یاد رکھی جائے گی اور تاریخ کے زریں صفحات کی زینت بنے گی۔
حضرت عثمانی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ اگر بجٹ فراہم ہو تو اس قسم کے مقدمات ضرور لڑے جا سکتے ہیں اور ان شاء اللہ تعالی کامیابی بھی ہو گی,اور ہم کئی مقدمات لڑ بھی رہے ہیں۔کورٹ میں کاروائیاں جاری ہیں۔
بھارت وہ ملک ہے کہ جہاں انڈونیشیا کے بعد مسلمانوں کی سب سے زیادہ تعداد آباد ہے۔مسلمانوں میں سب غریب تو نہیں۔ملک بھر میں نہ جانے کتنے ارب پتی ہوں گے,ایسے کثیر مسلم آبادی والے ملک میں پیغمبر اسلام حضور اقدس تاجدار دو جہاں علیہ التحیۃ والثنا کی بے ادبی کی جائے۔قرآن مقدس پر تنقید کی جائے۔اسلام کے اصول وضوابط پر انگشت نمائی کی جائے اور ہم خاموش بیٹھ کر تماشہ دیکھیں۔یہ اسلامی غیرت کے سراسر منافی ہے۔
ایسے مقدمات خطروں سے بھرے ہوتے ہیں۔کوئی اپنی خدمات پیش کرتا ہے تو اصحاب ثروت اور ارباب بصیرت کو اس جانب متوجہ ہونا چاہئے۔
یہ سو فی صد سچ ہے کہ تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ دین جیسی عظیم خدمات ہرایک کے سپرد نہیں ہوتیں,نہ ہی ان عظیم امورکے لئے ہرایک کی جانی و مالی قربانی قبول ہوتی ہے۔اب وہ کون خوش نصیب مومنین ہیں,جن کا مال و زر قبول ہو گا۔خدا جانے۔
جن نفوس عالیہ کی ہمت و جرأت پر قبولیت الہیہ کی مہر لگنی تھی۔ملک و بیرون ملک میں انہیں داد شجاعت دی جا رہی ہے۔ان کی ہمت و حوصلہ اور جرأت و جذبہ کو سلام کیا جا رہا ہے۔اللہ تعالی ان پر رحمتوں کی موسلا دھار بارش برسائے۔ان کے ذریعہ اہل باطل کو شرمسار و ذلیل و رسوا فرمائے:آمین
آفریں بادا بریں رسمے کہ پیدا کردہ اند
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:18:اپریل 2021