رات کے اخری پہر سحری سے پہلے اور بوقت افطار اس بد بخت اور اس کی پوشیدہ محرک قوتوں کے لیے اللہ کے حضور” بدعا ” ضرور کریں کہ یہی مظلوموں کا ہتھیار ہے

معتصم بادشاہ کے زرخرید ، چہیتے غلاموں نے جب اہل بغداد کو تنگ کیا تو وہ شکایت لے کر اس کے پاس آئے اور کہا:

اپنے غلاموں کو روک لے ، ورنہ ہم تجھ سے لڑائی کریں گے ۔
معتصم نے پوچھا:
تم کس چیز سےلڑو گے ( تمھارے پاس تو اسلحہ ہی نہیں ) ؟
کہنے لگے:
ہم سَحر کے تیر چلائیں گے ( یعنی بہ وقت سَحر تیرے لیے بددعا کریں گے جو تجھے تباہ و برباد کرکے رکھ دے گی ) ۔

معتصم ( ڈر گیا اور ) کہنے لگا:

مجھ میں اس مقابلے کی سکت نہیں !

( انظر: تاریخ الخلفا للسیوطی ، ص 262 ، دارالارقم بن ابی الارقم بیروت)

پاکستان میں جو نہتے مسلمانوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ، ہم ان کے خلاف سحر و افطار کے تیروں سے مدد لیں گے اور مالک المک ﷻ کے حضور ظالم بادشاہ اور اس کے حواریوں کی تباہی و بربادی کے لیے التجا کریں گے ۔😥😥

کہیں آہِ مظلوم خالی گئی ہے ؟؟
یہ درخواست ، تا بابِ عالی گئی ہے!