حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر یقین رکھتا ہو وہ اپنے پڑوسیوں کو نہ ستائے۔ (بخاری و مسلم)

میرے پیارے آقا ﷺ کے پیارے دیوانو ! اللہ عزوجل اور یوم آخرت پر ایمان کی بات فرماکریہ واضح کر دیا گیا کہ قیامت میں جب ربِّ ذو الجلال کے حضور حاضری ہوگی اس وقت پڑوسیوں کے حوالے سے سوال پوچھا جائے گا۔ اگر ان کو اذیت دی ہوگی یا ان کو ستایا ہوگا تو نہایت ہی سخت ترین عذاب میں گرفتا ر ہوگا۔ اور اگر ان سے حسن سلوک سے پیش آیا ہوگا تو وہ اس کے بہتر ہونے کی گواہی دیں گے۔ مولیٰ ان کی گواہی کو قبول فرماکر اسے جنت کا حقدار بنا دے گا۔ اب پڑوسی کو وہی ستائے گا جس کو آخرت میں جوابدہی کا تصور نہ ہو یا پھر اللہ عزوجل کی پکڑ اور اس کی ذات سے بے خوف ہو لہٰذا ہم آخرت میں جوابدہی کا تصور کرکے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ اچھا سلوک کریں تاکہ روز محشرجہاں اولین و آخرین جمع ہوں گے وہاں کی رسوائی سے بچ جائیں۔ اللہ عزوجل ہم سب کے لئے آخرت کو آسان بنائے اور محشر کی رسوائی سے بچائے۔

آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْمِ عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِ وَ التَّسْلِیْمِ