جھوٹ کا مقابلہ سچ سے

بلیک پروپیگنڈہ کو وائٹ پروپیگنڈہ سے بدلیں

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

حق و باطل کے درمیان لڑائی کوئی نئی بات نہیں۔ لیکن قابلِ غور بات یہ ہے کہ لڑائی کے میدان بدل چکے ہیں۔

اس دور میں اسلام کا دشمن باہر میدان میں آکر کھڑا نہیں ہونے والا، یہ سائکلاجیکل وارفیر کا دور ہے، پروپیگنڈہ وارفیئر کا دور ہے۔

یہاں لڑائی کا میدان میڈیا ہے۔

لڑائی کے قدیم طریقوں میں بھی دشمن کو کمزور کرنے کےلیے جھوٹ کا استعمال کیا جاتا تھا۔ لیکن اس دور کی فورتھ، ففتھ، اور سکستھ جنریشن وار میں “جھوٹ” لڑائی کے بنیادی ہتھیار کا درجہ پاچکا ہے۔ اصطلاح میں اسے”بلیک پروپیگنڈہ “کہتےہیں۔

اسلام، مسلمان، قرآن، نبی کریمﷺ اور اللہ تعالی کی ذات سے متعلق گستاخانہ باتیں اور جھوٹی بکواس کرنا پھر اس کا پرچار کرنا یہ ثابت کرتا ہے کہ نرسنگھانند اور اس کے ساتھی اسی بلیک پروپیگنڈہ کے ذریعے مسلمانوں کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

اس کا مقابلہ کرنے کیلئے مسلمانوں کو وائٹ پروپیگنڈہ کرنا کرنے کی ضرورت ہے۔ یعنی سچ بار بار بولنے کی ضرورت ہے۔ اس جھوٹ کا زہر بے اثر کرنے کےلیے اسلام اور پیغمبر اسلام کے بارے میں سچ کو عام کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے۔

اس کے لیے اپنے سرکل میں جہاں جہاں ممکن ہواسلام کی سچائی، اسلام کی خوبی، معجزات قرآن، عجائبات ِقرآن ، شرعی احکام کی حکمتیں، نبی کریمﷺ کی عظمتیں، محبتیں، ساری انسانیت پرآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمتیں، ان سب کا خوب چرچا کریں اور بار بار کریں ، بار بار کریں۔ کم علم مسلمانوں کے سامنے بھی کریں اور غیر مسلموں کے سامنے بھی کریں۔ علم والوں سے جانتے رہیں اور بے علموں کو بتاتے رہیں۔

از: نسرین فاطمہ رضویہ قادریہ، گلبرگہ۔