دشمنانِ اسلام کو اسلامی نظام کے ساتھ ساتھ عبادات سے بھی مسئلہ ہے.

اس میں شک نہیں کہ اسلام دشمن قوتیں کبھی بھی اسلامی نظام کو کسی بھی پارلیمنٹ یا اقتدار پر نہیں دیکھنا چاہتی کیونکہ یہی چیز ہے جس سے اسلام کو عروج ملنے کے ساتھ ساتھ کفر کا قلعہ قمع ہوتا ہے.

سلطنت عثمانیہ اور مغلیہ حکومت توڑنے کے بعد چار درجن سے زائد اسلامی ملک وجود میں آگئے البتہ کسی ایک میں بھی حقیقی معنوں میں اسلامی نظامِ حکومت نافذ نہیں.

ماضی میں جنہوں نے اس نظام کے لیے کوشش کی سب کو کسی نہ کسی طرح ختم کر دیا گیا.

قذافی، صدر صدام مٹا دئیے گئے کہ یہ مسلمانوں کی حقیقی آزادی اور نظام کے داعی تھے اور اس وقت طیب اردگان کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑے ہیں.

یہی وجہ ہے ہر وہ تحریک جو کسی بھی پارلیمنٹ میں اسلامی نظام لانا چاہتی ہے وہ یا تو دم توڑ جاتی یا اندورنی خرابیوں کی بنا پر مقصد سے ہٹ جاتی ہے….

لیکن اس کا یہ قطعا مطلب نہیں کہ کفار کو اسلامی عبادات سے مسئلہ نہیں

تاریخ شاہد ہے اسلام دشمن قوتوں نے مسلمانوں میں کس طرح فحاشی عریانی، بد تہذیبی، بد دیانتی کو عام کرنے کے ساتھ ساتھ عبادات سے دور کیا. ابھی تک

مسجدیں شہید کی جاتی، علما کو قتل کیا جاتا اور قرآن پاک کی بے حرمتیاں ہوتی رہتی ہیں.

اگر عبادات سے مسئلہ نہیں تو دنیا میں ہر کچھ عرصے بعد کہیں نا کہیں مساجد پر حملے کیوں کیے جاتے ہیں؟

نمازیوں کو شہید کیوں کیا جاتا ہے؟

کئی مقامات جیسا کہ برمہ وغیرہ میں مسلمانوں کو رمضان میں روزوں اور تراویح سے کیوں روکا جاتا ہے؟

روزے رکھے ہوووں کے روزے کیوں توڑوائے جاتے ہیں؟

کئی ممالک میں برقعے پر پابندی کیوں عائد کی جاتی ہے؟

نکاح کو مشکل اور زنا کو آسان کیوں کیا جاتا رہا ہے؟

داڑھی کے خلاف کیوں مہمیں چلائی جاتی ہیں؟

اور تو اور پوری دنیائے اسلام میں اس وقت آزاد خیالی اور سیکولرازم کو گھر گھر میں دھسنانے کی سر توڑ کوششیں کیوں جاری ہیں؟

ہمفرے کے لکھیے گئے فسادی نکات دیکھیے..

اکثر و بیشتر کا تعلق اسلامی عبادات معاملات اور معاشرت سے ہے یا نہیں .

اگر عبادات اور معاملات سے کفار کو مسئلہ نہیں تو مسلمانوں کو بے عمل بنانے کے لیے صدیوں سے چالیں کیوں چلی جا رہی ہیں ؟

جہاں تک تعلق یہود و نصاریٰ کا مساجد کی اجازت دینے اور افطاریاں کروانے کا ہے تو…. ہاتھی کے دانت دیکھانے کے اَور کھانے کے اور…

دنیا میں اپنے آپ کو پر امن اور محبِ انسانیت ظاہر کرنے کے لیے ایسے کام کرنا یا اجازت دینا ان کی مجبوری ہے.

کیونکہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں عالمی سطح پر ان کے چہرے سے نقاب اترجائےگا.

لہذا یہ کہنا درست نہیں کہ اسلام دشمن قوتوں کو عبادات سے مسئلہ نہیں

فرحان رفیق قادری عفی عنہ

21/4/2021