⭕بدمذہب عالم کی وفات ⭕

تحریر: شان اسلم 💫

بتاریخ 22 اپریل 2021ء بعد از سحری ……

❓عوام کو بد مذہب عالم سے دور رکھنے کی بنیادی وجہ کیا ہے؟

❓انہیں بدمذہبوں کی صحبت سے مطلقاً منع کیوں کیا جاتا ہے؟

❓کیوں کہا جاتا ہے کہ بدمذہب عالم کی صحبت چاہے بیان کی صورت میں ہو یا ان کی کتاب پڑھنے کی صورت میں ہو ہر صورت ناجائز و گناہ و حرام ہے؟

تو گزارش ہے 🌹🌹

🔸 کہ بدمذہب کی صحبت کے ناجائز ہونے کی بنیادی وجہ عوام کا حق و باطل کے درمیان تمیز کرنے کا اہل نہ ہونا ہے۔

🔸 عوام کم علمی کی وجہ سے یہ جان ہی نہیں سکتی کہ کونسی سی بات اصولی طور پر غلط اور باطل ہے اور کونسی حق؟

🔸 کہاں گمراہ شخص نے استدلال میں خطا کھائی ہے اور کہاں وہ اہل حق کے موقف سمجھنے میں غلطی کر گیا ہے ؟ یا بعض دفع جان بوجھ کر ڈنڈی مار گیا ہے؟

🔸 یہی وجہ ہے کہ بہت سے لوگ کم علمی کی وجہ سے فتنوں کا شکار ہو جاتے ہیں اور حالات سنگین تب ہو جاتے ہیں جب عوام کسی ماہر مفتی اسلام سے رجوع کئے بغیر خود سے فیصلہ کر کے حق و باطل کی راہ کا تعین کر دیتے ہیں۔

لیکن افسوس بہت سے اہل علم حضرات اب اس مسئلہ کی سنگینی کو بھولتے جا رہے ہیں۔ 🥀🥀

حکم تو یہ تھا کہ گمراہ لوگوں کی صحبت سے عوام کو بچایا جائے اور ان کی علمی تشنگی کو مٹایا جائے مگر افسوس اب کئی علماء کہلانے والے نا صرف گمراہوں کے پروموٹر بن گئے ہیں بلکہ ان کی تعریفات میں رطب اللسان نظرآتے ہیں۔

جب انہیں اس بارے توجہ دلائی جاتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ اس میں فلاں فلاں خوبیاں بھی تو تھیں ان کے بیان میں کیا حرج ہے ؟

ارے بابا کس نے کہہ دیا کہ گمراہ لوگوں میں کوالٹیز نہیں ہوتی ؟

میں تو یہ کہتا ہوں کہ اگر گمراہ شخص میں گمراہی ڈیلیور کرنے کی صلاحیت نہ ہو تو اس کی گمراہی پھیلتی ہی نہیں ہمیشہ اس شخص کی گمراہی پھیلتی ہے جس کو کسی نہ کسی وجہ سے کوئی ملکہ کوئی خوبی حاصل ہوتی ہے۔

کس نے کہہ دیا کہ گمراہ گر شخص میں علم نہیں ہوتا ارے جناب علم ہوتا ہے تو وہ باعث فتنہ بنتا ہے نا ؟

لیکن اپنی بات کو بنا سنوار کر پیش کرنا ہی کافی تھوڑی نہ ہوتا ہے؟

ہر علم محمود تھوڑی نہ ہے ؟

کیا بڑے بڑے فلسفی علوم و فنون کے ماہر نہ تھے ؟ یقیناً تھے مگر اسلام کی تشریح وہی قبول کی جائے گی جس پر اجماع امت ہو۔

🔹🔷 امت سے الگ کسی بھی قسم کا تصور دین ہرگز قابل قبول نہیں۔بلکہ بمطابق حدیث گمراہی ہے 🔷🔹

🔖 پس منظر یہ ہے کہ وحید الدین خان جناب جاوید احمد غامدی صاحب کے مداح تھے مزید یہ کہ وحید الدین خآن صاحب کئی نظریات میں اجماع امت تک سے منحرف تھے لہذا ایسے شخص کو اسلامی ہیرو بنا کر پیش کرنے کی بجائے عوام کو ان کی کتب سے دور رہنے کی تلقین کریں اگر کوئی بندہ آپ کے بتانے سے ان کی کتب کی طرف جاتا ہے اور یکطرفہ مطالعہ سے متاثر ہو کر ان کے افکار اپناتا ہے تو یاد رکھئیے اس کی گمراہی کا سبب آپ ہیں جی ہاں آپ۔

ایک دفع ایک عالم نے کہا کہ جناب اس نے الحاد پر بہت کام کیا ہے فلاں فلاں موضوعات پر کام کیا ہے ہم مجبور ہیں۔

میں نے کہا کہ جناب اولاً تو جس منصب پر آپ بیٹھے ہیں یہ آپ پر بھی فرض ہے کہ ان موضوعات پر کام کریں جہاں جہاں کمیاں ہیں ان کو پورا کریں لیکن یہ کیا بات ہوئی کہ خود فریضہ کی ادائیگی سے بھاگ رہے ہیں اور گمراہ شخص پر ڈیپینڈڈ ہو کر لوگوں میں بھی ان کی مشہوری کر رہے ہیں اگر آپ میں ان موضوعات پر کام کرنے کی صلاحیت نہیں ہے تو جائیں پہلے صلاحیت پیدا کیجئیے اور پھر اپنے فرائض منصبی سنبھالئیے۔

کیا فائدہ اگر عالم ہونے کے باوجود بھی آپ نے دوسروں پر ڈیپینڈ ہی کرنا ہے۔

📌📌مزید یہ کہ عالم جس بھی شخص سے استفادہ کرے اس کو اجازت ہے کہ وہ جانتا ہے کہ حق کیا ہے باطل کیاہے وہ اپنے نظریات کو پڑھا ہوا ہوتا ہے لہذا استفادہ کی حد تک اگر رخصت کی بات کریں تو عالم کے لئے نکل سکتی ہے لیکن یہ کیا آپ تو عوام کو بھی اسی طرف لگا رہے ہیں یعنی آپ میں اس قدر صلاحیت بھی نہیں کہ مستفاد علم کو ہی نئے انداز میں پیش کر سکیں ؟

🔶🔸 لہذا گزارش یہی ہے کہ ہمیں کوسنے کی بجائے اپنے اندر بھی صلاحیت پیدا کریں اور عوام میں ان گمراہوں کے مفت کے پروموٹر نہ بنیں 🔸🔶 ۔ شکریہ

والسلام مع الاکرام 💫

شان اسلم