اندلس میں شاتم رسول کا انجام

تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی

دوسرے دن تینوں پھر مس نائلہ کےپاس موجود تھے ۔

جی مس! کل جہاں سے کہانی رہ گئی تھی ۔

ہاں تو کل کہانی ہم نے کہاں ختم کی تھی ؟

جی آپ بتا رہی تھیں کہ یہ تحریک کبھی بھی آگےنہیں بڑھتی اگر اس میں ایک حسین دوشیزہ فلورا اور ایک دولت مند نوجوان الوارو (Alvaro)شامل نہ ہوتے ۔

ہاں تو اسی زمانے میں قرطبہ میں ایک فلورانامی دوشیزہ بھی رہاکرتی تھی۔فلورا کا باپ مسلمان اور ماں عیسائی تھی۔

فلوراکے باپ کا انتقال ہوچکاتھا،ماں نے بچوں کو تعلیم وتربیت دلائی ۔

فلورا کا بھائی تو اسلام پر قائم رہالیکن ماں نے فلورا کو آہستہ آہستہ عیسائیت کی تعلیم دلائی، جس کی وجہ سے فلورا عیسائیت کی طرف مائل ہونے لگی۔ فلورا بظاہر اسلام کی عزت بھی کرتی، نماز روزے کی بھی پابند تھی۔

ایک طرف تو یولوجیوس کی تبلیغ جاری تھی اور دوسری جانب فلورا کی ماں کی جانب سے دی گئی عیسائیت کی تعلیم نے اس کو شدّت پسندی کی بھٹی میں ڈال دیا۔

فلوراجلد ہی گھر سے فرار ہوکر ایک عیسائی خانقاہ میں روپوش ہوگئی۔

جب اُس کے فرار کی ذمے داری عیسائی پادریوں پر ڈالی گئی تویہ واپس گھر آگئی۔

اس کے بھائی نے فلورا کو بہت سمجھایا لیکن اُس نے اپنے عیسائی ہونے کاکھلم کھلا اعلان کردیا۔

بھائی کے سمجھانے کا اثر جب فلورا پر نہ ہوا تو بھائی اُس کو عدالت میں لے گیا اور عدالت میں کہا:

یہ میری بہن ہے۔ ہمیشہ اسلام کی عزت کرتی تھی اور نماز روزے کی بھی پابند تھی مگر عیسائیوں نے اس کو گمراہ کردیا ہے اور ہمارے پیارے نبی کریم ﷺ کی محبت بھی اس کے سینے سے نکال دی گئی ہے اور اب یہ ، یہ عقیدہ رکھتی ہے کہ یسوع مسیح خداہیں۔

قاضی نے فلوراسے پوچھا:کیاتمہارابھائی سچ کہہ رہاہے؟

فلورانے کہا:قاضی ! کیاتُو اس بے دین شخص کو میرا بھائی کہہ رہاہے؟ یہ میرا بھائی نہیں، میں کبھی مسلمان تھی ہی نہیں۔مسیح میرا خدا ہے اور وہی میرا دولہا ہوگا۔

قاضی نے اس کے دُرّے لگوائے اور اس کو گھر واپس بھیجا کہ وہ گھر جاکر اسلام کی تعلیم حاصل کرسکے۔

گھر واپس آنے کے کچھ دنوں کے بعد فلورا دوبارہ گھر سے فرار ہوگئی اور ایک عیسائی کے گھر میں روپوش ہوگئی۔اور پھر ایک خانقاہ میں چلی گئی۔

یولوجیوس اکثر راہبات کی خانقاہوں کا دورہ کیاکرتاتھا ۔

اسی دورے کے دوران اس کی ملاقات فلورانامی راہبہ سے ہوئی۔

تینوں ہی بہت غور سے مس نائلہ کی باتیں سُن رہے تھے ۔

پھر کیا ہوا؟جنید نے بے تابی سے پوچھا:

پھر یہ ہواکہ یولوجیوس کی تعلیمات سے فلورا بہت متاثر ہوئی اور اب یولوجیوس کی تحریک کے عملی مناظر سامنے آنے لگے۔

وہ کیا ؟ عبد اللہ سے رہا نہ گیا ۔

بتا رہی ہو ں بھئی ! مس نائلہ نے عبد اللہ کی بے تابی پر مسکراتےہوئے کہا ۔

اُندلس کے شہر قرطبہ میں فکتوس نامی ایک پادری رہاکرتاتھا۔ یہ پادری عربی بہت روانی سے بول سکتاتھا۔

ایک دن فکتوس پادری بازار جارہاتھاکہ راستے میں اُس کی ملاقات کچھ مسلمانوں سے ہوئی ۔کچھ دیر بات چیت کے بعد مذہب کا تذکرہ چھڑگیا۔

پادری فکتوس انتہائی متعصب پادری تھا، باتوں باتوں میں اُس نے پیغمبرِ اسلام ﷺ کی شان میں گستاخی شروع کردی ۔

بھلا مسلمان یہ کیسے گواراکرسکتے تھے کہ کوئی اُن کے نبی کی شان میں گستاخی کرے۔ اُنہوں نے فکتوس پادری کو پکڑا اور اس کو لے کر قاضی کی عدالت میں چلے گئے۔

قاضی نے فکتوس پادری سے پوچھا:

مقدمہ چلااور پادری فکتوس پر فردِ جرم عائد ہوگئی اور عید کے دن ملعون پادری فکتوس کو سزا کے لیے لے جایاگیا۔

مقتل میں جب پادری فکتوس کو لے جایا جارہا تھا، تو وہ چلا چلاکر کہہ رہاتھا:ہاں میں نے تمہارے نبی کی شان میں گستاخی کی ہے اور اب بھی کرتا ہوں ۔۔۔مسلمانو!

اور پھر کچھ ہی دیر میں اُس گستاخ کو اس کے جرم کی سزا دیتے ہوئے اُس کے سر کو تن سے جداکردیاگیا۔

مسلمان کبھی بھی اپنے نبی ﷺ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتا ۔۔۔

آگے کیا ہوا ؟ مس ! فیضان نے پوچھا ۔

باقی ان شاء اللہ کل ۔۔۔

تربیت آپ کے بچوں کی بنیادی ضرورت ہے سنہری فہم القرآن اور سنہری صحاح ستہ اس ضرورت کو پوری کرتی ہے آج ہی یہ کتابیں منگوائیے

فری ہوم ڈیلیوری ابھی آرڈر کیجیے03082462723 فہیم بھائی