سیدنا عثمان غنی و غزوہ بدر
سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ سفر وحضر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رہے ، لیکن سرکار نے آپ کو بدر میں جانے سے منع کردیا تھا اور کہاتھا:
تمھاری بیوی بیمار ہے ، تم اس کے پاس رہ کر اس کی دیکھ بھال کرو ، تمھیں بھی اُس شخص جتنا ہی ثواب ملے گا جو بدر میں شریک ہوا ہوگا ۔ ( صحیح البخاری وغیرہ )
سیدنا عثمان پاک نے تعمیلِ حکم کی اور اپنی زوجہ محترمہ سیدہ رقیہ بنت رسول اللہ رضی اللہ عنھا کی خوب اچھی طرح دیکھ بھال کرتے رہے ۔
حضور جب جنگ سے واپس تشریف لائے تو سیدنا عثمان پاک کو مال غنیمت سےحصہ بھی عطا فرمایا اور بدری صحابہ میں شمار بھی کیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سبحان اللہ ، اپنی اہلیہ کے ساتھ حسن سلوک کرنے کا کتنا اجر ہے !
جب کسی عام مسلمان کی دیکھ بھال پر بھی اللہ کریم اجر عطا فرماتا ہے ، بلکہ کسی مسلمان کے راستے سے کانٹا ہٹادینے پر بھی نیکیوں سے محروم نہیں کرتا تو بیوی کا خیال رکھنے اور اس کا احساس کرنے سے کتنا راضی ہوتا ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔۔ !
اللہ توفیق دے ہم بھی اپنی بیویوں کا ہر طرح سے خیال رکھا کریں ، ان کا احساس کیا کریں ، اور ان کے معاملے میں صبر و درگزر سے کام لیا کریں ۔
حدیث پاک میں اس شخص کو بہترین مسلمان قرار دیا گیاہے جو اپنی بیوی کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتا ہے ۔
✍️لقمان شاہد
1-5-2021 ء