” پاکستان میں توھین رسالت کے امتیازی قوانین کو فی الفور ختم کیا جائے “

کل یورپین پارلیمنٹ میں قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی گئی

کل یورپین پارلیمنٹ میں توھین رسالت کے حوالے سے پاکستان کے کردار پر قرارداد پیش کی گئی ۔

678 ووٹوں میں سے 668 ووٹ پاکستان کے مقابلے میں فرانس کو دیئے گئے ۔

جبکہ 8 ووٹ اس قرار داد کے خلاف تھے۔

اس قرار داد میں پاکستان کے لئے یورپ میں GSP+ سٹیٹس کو ختم کرنے اور اس پر نظر ثانی کرنے کے لئے بھی کہا گیا ہے۔

یعنی ! جو وزیر اعظم عمران خان تجارت اور مالی خسارے سے بچنے کے لئے فرانس کے سفیر کو نکالنے سے انکار کر رہا تھا ۔

اور کہہ رہا تھا کہ میں پوری دنیا کے ساتھ مل کر مغرب کو سمجھاؤں گا ۔۔کہ اس سے مسلمانوں کو تکلیف ہوتی ہے۔

انہوں نے الٹا عمران خان کو سمجھا دیا ہے۔

اب ” امداد ” بھی بند ہو گی ۔

پاکستانی تاجر کمیونٹی کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا ۔

تیسری بات سفیر نکالنے اور سفارتی تعلقات ختم ہونے سے پہلے ہی فرانس کے حق میں ووٹ دیکر یورپ نے حکمرانوں کو سمجھا دیا کہ جب تک توھین رسالت کا قانون ختم نہیں کرو گے تب تک تم سے بات نہیں ہو گی۔

یہ سب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و ناموس کے مسئلے کو پس پشت ڈالنے کا نتیجہ ہے۔

تین ماہ تک اس معاملے پر امت مسلمہ نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی ۔۔

پاکستان میں جس طرح فرانسیسی مصنوعات کا تاجر کمیونٹی کے ذریعے بائیکاٹ کیا جانا چاہیئے تھا ویسا بائیکاٹ نہیں ہوا ۔

ہندوستان کو بھاری مقدار میں اسلحہ بیچنے والا ملک فرانس پاکستان اور اسلام دشمنی میں مزید بڑھ گیا ہے۔

اور پاکستانی وزارت خارجہ اس قراردار پر بجائے شدید مذمت کرنے کے صرف افسوس کا اظہار کیا ہے ۔

نبی کی عزت پر پہرہ دینا سیکھو ۔۔۔۔

دنیا میں اعلی مقام پا جاؤ گے ۔۔

اگررکھو گے مقدم تجارت کو عزت رسول پر ۔

فقط ذلت و رسوائی میں ڈوب جاؤ گے ۔۔

ازقلم : عبدالسلام فیصل