اب بھی وقت ہے صیہونیت کو راضی کرنے کی بجاۓ
یہی بات سمجھانی تھی کہ یہود ونصاری اپنی پارلیمنٹ میں ایسے لوگوں کو منتخب کرکے لاتے ہیں جو مسلمانوں کے خلاف قولی فعلی وعملی کردار اداکریں ان کی پارلیمنٹ ایک عیسائی عورت کے لیے آخری حد تک جاۓ وہ ازادی اظہار کی آڑ میں کھل کر توہین رسالت کریں خاکے چھاپیں نیٹو افواج بنا کر مسلمان ملکوں پہ حملے کریں اسلام کو ختم کرنے کے لیے ہمہ وقت منصوبہ بندی کریں عراق ،شام،لبنان،فلسطین،برما اور کشمیر تباہ و برباد کردیں اور یہ سب کچھ پارلیمنٹ میں کریں جبکہ پاکستان میں صرف ایک قرارداد پیش کرنے سے ہی ہماری پارلیمنٹ معذرت کرلے اگر بیسیوں افراد کی شہادت کے بعد صرف پارلیمنٹ میں قرارداد لانے کی بات ہو تو سیاسی جماعتیں واک آوٹ کرجائیں تاحال قرارداد پاس نہ کی جاسکے
تو اہل بصیرت کو سوچنا ہو گا کہ ہم کیسے افراد کا انتخاب کر کے اوپر بھیج رہے ہیں اور دوسرا پہلو یہ بھی مدنظر رہے کہ یہود ونصاری اپنے کفر پہ کتنے سخت جبکہ اہل اسلام اپنی بنیادوں سے کتنے خائف!!!
ہمارے اربابِ اقتدار نے جتنی کوشش یورپ اور امریکہ کو راضی کرنے میں لگائی ہے اس کا پانچ فیصد بھی اللہ و رسول کو راضی کرنے میں لگاتے تو آج ہمارے سیاسی،معاشی،معاشرتی اور اخلاقی حالات کہیں بہتر ہوتے
اب بھی وقت ہے صیہونیت کو راضی کرنے کی بجاۓ اللہ کریم کو راضی کریں اپنے گناہوں کی معافی مانگیں اللہ کریم کی ذات پہ توکل کریں ومن یتوکل علی اللہ فھو حسبہ جو اس پہ توکل کرتا ہے وہ اسے کافی ہوجاتاہے۔