قانون تحفظ ناموس رسالت (295 ج) خدشات و خطرات

حالیہ ایام میں یورپ کی خوشنودی کے لئے جس طرح موجودہ حکمرانوں نے اپنی عوام پر گولیاں برسائیں تو حالات کو سازگار سمجھتے ہوئے یورپی صلیبیوں نے پاکستان میں توہین رسالت میں رکاوٹ حرمت رسول کے قانون کے خاتمے کی پلاننگ کو حتمی شکل دیتے ہوئے پاکستانی حکمرانوں پر جی پی ایس پلس سٹیٹس کے خاتمے کی صورت میں مکمل دباؤ ڈالا دیا ہے۔

اسلامی غیرت و حمیت سے نا آشنا موجودہ کمزور حکمرانوں کے سابقہ ٹریک ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے خدشہ یہی ہے کہ یہ اس دباؤ کی تاب نہ لاتے ہوئے اپنی عیاشیوں کے لئے خدا و رسول کی رضا پر یورپ کی رضا کو ترجیح دے دیں گے۔ اور اگلے چند ہفتوں میں اہل ایمان سخت آزمائش کا سامنا کر رہے ہوں گے:

وَ لَنَبۡلُوَنَّکُمۡ بِشَیۡءٍ مِّنَ الۡخَوۡفِ وَ الۡجُوۡعِ وَ نَقۡصٍ مِّنَ الۡاَمۡوَالِ وَ الۡاَنۡفُسِ وَ الثَّمَرٰتِ ؕ وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیۡنَ ﴿۱۵۵﴾ۙ

اور ضرور ہم تمہیں آزمائیں گے کچھ ڈر اور بھوک سے اور کچھ مالوں اور جانوں اور پھلوں کی کمی سے اور خوشخبری سنا ان صبر والوں کو۔

لہذا ذہنی طور پر تیار رہیں اپنے آپ کو متحد رکھیں باہمی اختلافی مسائل پر بحث اور انہیں اجاگر کرنے سے اجتناب کریں کیونکہ اس قانون پر حملہ سے پہلے وہ اپنے ایجنٹوں اور اہلکاروں کے ذریعے ان مسائل کو ہوا دیں گے جن کے ذریعے امت کو تقسیم کیا جا سکے۔ منقسم قوم کا شکار آسان ہوجاتا ہے۔

اللہ ہمارے حکمرانوں کو اسلام کے مفاد میں سوچنے اور فیصلے کی توفیق عطا فرمائے اور وطن عزیز کو نئے انتشار و انارکی سے محفوظ فرمائے