آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے وصالِ ظاہری کے بعد ، صحابہ کرام علیھم الرضوان جب آپکا ذکر مبارکہ سنتے تو۔۔۔۔۔۔۔

ان کے جسموں کے بال کھڑے ہوجاتے !!!

سیدنا ایوب سخیتانی رحمہ اللہ، آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکرِ پاک سنتے تو روپڑتے اس حالت کو دیکھ کر

ہم پر رقت طاری ہوجاتی اور ہم ان کے لئے دعائے رحمت

کرتے۔

امام جعفر صادق رحمہ اللہ خوش طبع و تبسم فرمانے والے تھے مگر جب سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر انور سنتے

،رنگ پیلا پڑ جاتا۔

عبد الرحمن بن قاسم رحمہ اللہ کے پاس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کیا جاتا تو ایسا لگتا جیسے جسم سے خون نکل گیا ہو ، زبان خشک ہوجاتی یہ آپکی ہیبت کی وجہ

سے تھا۔

حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے پاس پیارے آقا

صلی اللہ علیہ وسلم کا تذکرہ پاک ہوتا تو اتنا روتے کہ آنسو

خشک ہوجاتے۔

حضرت ابن شہاب زہری رحمہ اللہ خوش مزاج و خوش گفتار تھے مگر جب آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نامِ

نامی سنتے، گویا تم انہیں نہیں پہچانتے، وہ تمھیں نہیں پہچانتے۔

حضرت صفوان بن سلیم رحمہ اللہ عبادت گزار و برگزیدہ

بزرگ تھے ، جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا مبارک

ذکر سنتے تو اتنا روتے کہ لوگ انہیں چھوڑ کر چلے جاتے۔

المواہب الدنیہ ج 2

یہ عشق، یہ مستی، یہ سوز ، یہ گداز، یہ سرور، یہ مزہ

آپ کو صرف اہلسنت و جماعت ہی میں ملے گا ۔۔۔

فی زمانہ دل سخت ہوگئے، اعمالِ سیاہ نے قلوب کو پتھر کردیا

اس دل کو صاف کرنے کی ضرورت و حاجت ہے

وہ کیسے حاصل ہوگا؟؟؟

بس کسی اللہ والے کی صحبت اپنالیں

کسی جامع شرائط پیر کا دامن پکڑ لیں !!!

مزے کو مزہ آجاوے گا۔

ابنِ حجر

5/5/2021ء