دو باتیں اٹل ہیں
دو باتیں اٹل ہیں
مسلمانوں کے سب سے بڑے دشمن یہود ہیں.
اَور
سب سے بزدل اور موت سے ڈرنے والی قوم بھی یہود ہے.
اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا:
لَتَجِدَنَّ اَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِّلَّذِیْنَ اٰمَنُوا الْیَهُوْدَ وَ الَّذِیْنَ اَشْرَكُوْاۚ-
ضرور تم مسلمانوں کا سب سے زیادہ شدید دشمن یہودیوں اور مشرکوں کو پاؤ گے
اور اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا :
قُلْ اِنْ كَانَتْ لَكُمُ الدَّارُ الْاٰخِرَةُ عِنْدَ اللّٰهِ خَالِصَةً مِّنْ دُوْنِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ(بقرہ ۹۴)
اے محبوب!تم فرمادو: اگر دوسرے لوگوں کو چھوڑ کر آخرت کا گھر اللہ کے نزدیک خالص تمہارے ہی لئے ہے تو اگر تم سچے ہوتو موت کی تمنا تو کرو۔
وَ لَنْ یَّتَمَنَّوْهُ اَبَدًۢا بِمَا قَدَّمَتْ اَیْدِیْهِمْؕ-وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِالظّٰلِمِیْنَ(۹۵)
اوراپنی بداعمالیوں کی وجہ سے یہ ہرگز کبھی موت کی تمنا نہ کریں گے اور اللہ ظالموں کوخوب جانتا ہے۔
وَ لَتَجِدَنَّهُمْ اَحْرَصَ النَّاسِ عَلٰى حَیٰوةٍۚۛ-وَ مِنَ الَّذِیْنَ اَشْرَكُوْاۚۛ-یَوَدُّ اَحَدُهُمْ لَوْ یُعَمَّرُ اَلْفَ سَنَةٍۚ-وَ مَا هُوَ بِمُزَحْزِحِهٖ مِنَ الْعَذَابِ اَنْ یُّعَمَّرَؕ-وَ اللّٰهُ بَصِیْرٌۢ بِمَا یَعْمَلُوْنَ۠(۹۶)
اور بیشک تم ضرور انہیں پاؤ گے کہ سب لوگوں سے زیادہ جینے کی ہوس رکھتے ہیں اور مشرکوں میں سے ایک (گروہ)تمنا کرتاہے کہ کاش اسے ہزار سال کی زندگی دیدی جائے حالانکہ اتنی عمر کا دیا جانابھی اسے عذاب سے دور نہ کرسکے گا اور اللہ ان کے تمام اعمال کو خوب دیکھ رہا ہے۔
یہی وجہ ہے مسلمان جوں جوں شہید ہوتے ہیں توں توں ان کا جذبہ شہادت بڑھتا چلا جاتا، جوش اور جذبہ عروج تک پہنچ جاتا ہے.
جبکہ یہود و ہنود میں سے کسی ایک کی موت باقیوں کے دلوں میں رعب کا نقطہ لگا دیتی ہے موت بڑھتی جائے گی تو رعب بھی بڑھتا چلا جاتا ہے.
صدیوں کی پلاننگ اور قتل و غارت کے باوجود آج بھی یہود و ہنود اندر کھاتے مسلمانوں سے ڈرتی ہے کہ ایک غیرت مند مسلمان حکمران بھی پاسا پلٹ سکتا ہے.
لیکن وہ “ایک” آئے کہاں سے؟؟؟؟؟
فرحان رفیق قادری عفی عنہ