مظلوم کی مدد کس طرح کریں؟

نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: تم میں جو کوئی برائی دیکھے اسے اپنے ہاتھ سے بدل دے، اگر ہاتھ سے بدلنے کی طاقت نہ ہو تو زبان سے روکے، اگر زبان سے بھی روکنے کی قدرت نہ ہو تو دل میں برا جانے اور یہ ایمان کا ادنیٰ درجہ ہے۔ (صحیح مسلم)

اگر بدقسمتی سے ہم فلسطین، برما، کشمیر، شام اور دیگر مقامات پر ہمارے بھائی بہنوں پر ہونے والے مظالم کو نہیں روک سکتے تو کم از کم اتنا تو کر ہی سکتے ہیں:

۱۔ ان کے لیے کم از کم پنجگانہ نمازوں کے بعد دعا کریں اور اپنے اپنے علاقوں کی مساجد کے امام صاحبان سے بھی درخواست کریں کہ باجماعت نمازوں کے بعد اجتماعی دعا کا اہتمام کریں۔ حدیث شریف میں ہے: مسلمان کے لیے اس کی غیر موجودگی میں دُعا نہایت جلد قبول ہوتی ہے۔ (ابو داؤد)

۲۔ اپنے ملک میں موجود سفارتخانوں اور قونصل خانوں اور اقوام متحدہ اور بین الاقوامی امن قائم کرنے والے اداروں کو ایمیل، فیکس، خطوط اور پیغامات کے ذریعے اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔ ان تمام سے رابطے کی معلومات انٹرنیٹ پر بآسانی تلاش کی جا سکتی ہے۔

۳۔ عام آدمی اپنی طاقت کو پہنچانے۔ اپنی اپنی مذہبی و سیاسی قیادت پر دباؤ ڈالیے کہ وہ اس مدعے کو جگہ جگہ بار بار اٹھائیں اور حکومت، اوپوزیشن اور ذرائع ابلاغ کے اداروں کو مجبور کریں کہ وہ اپنی تمام تر صلاحیتوں اور وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے ٹھوس اقدامات اُٹھائیں اور بین الاقوامی قوتوں سے بلا جھجک و بلا تاخیر اپنے مطالبات منوائیں اور مظلوموں کی دادرسی کا سامان کریں۔

٤۔ اپنے ارد گرد، گھر، خاندان، حلقہ احباب میں اور سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر میں اپنے مسلمان بھائی بہنوں پر ہونے والے سفاکانہ مظالم سے متعلق شعور اور آگاہی بیدار کرنے اور اس کی ہر ممکن روک تھام کی مہم چلائیں۔

۵۔ بے غیرت اور ضمیر فروش الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کا مکمل بائیکاٹ کریں، نہ ان کے چینلز دیکھیں اور نہ ہی ان کے اخبارات خریدیں جو سب کچھ جان بوجھ کر قصدا عوام سے سچائی کو چھپاتے ہیں اور دنیا بھر میں مظلوموں پر ہونے والے مظالم، ان کی نسل کشی اور قتل عام پر پردہ ڈالے انسانیت اور صحافت جیسے عظیم فریضے سے غداری کا جرم کرتے ہیں۔

٦۔ اور سب سے اہم بات۔ الله کی طرف رجوع کریں۔۔۔ اسلام کی طرف لوٹیں۔۔۔ قرآن و سنت کی طرف آئیں۔۔۔ شریعت مطھرہ کی اتباع کریں۔ اپنے گناہوں سے معافی چاہیں۔ استغفار کی کثرت کریں۔ اچھوں اور سچوں کے ساتھ ہو جائیں۔ آوارگی اور گمراہی بھری اس زندگی کو یکسر چھوڑ دیں کہ زندگی گزرا ہی چاہتی ہے اور موت قریب تر ہے۔

یاد رکھیے! نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس شخص کے پاس کسی مومن کو ذلیل کیا جا رہا ہو اور وہ طاقت رکھنے کے باوجود اس کی مدد نہ کرے، الله تعالی قیامت کے دن لوگوں کے سامنے اسے رسوا کریگا۔ (مسند امام احمد)

ایک اور روایت میں ہے کہ حضورِ پاک ﷺ نے فرمایا: جو مسلمان کسی مسلمان کی ایسی جگہ مدد نہ کرے جہاں اس کی عزت پامال کی جارہی ہو اور اسے گالیاں دی جارہی ہوں تو الله اسے ایسی جگہ رسوا کریگا جہاں وہ اپنی مدد کا طلب گار ہوگا اور جو مسلمان کسی مسلمان کی ایسی جگہ مدد کرے جہاں اسے گالیاں دی جارہی ہوں اور اس کی عزت پامال کی جارہی ہو تو الله اس کی ایسی جگہ مدد فرمائے گا جہاں وہ اپنی مدد کا طلب گار ہوگا ۔ (ابو داؤد)

الله رؤف رحیم اپنے حبیب کریم علیہ افضل الصلوۃ والتسلیم کی صدقے طفیل مظلوموں کی مدد فرمائے۔ ظالموں کو نیست و نابود فرمائے۔ ہمیں ہمت اور طاقت دے کہ ہم ظالموں کے خلاف اور مظلوموں کے ساتھ اور ان کی امداد کے لیے ہمہ وقت بہادری سے کھڑے ہوں۔ الله ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔