مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما

یہودی مصنوعات کا بائیکاٹ:فوائد و نتائج

فلسطین کی حمایت میں اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ ایک قابل تعریف اقدام ہے۔ہر وہ تدبیر ضرور اپنائی جائے جس سے دشمن کی کمر ٹوٹ جائے اور ظالم اپنے ظلم وستم سے باز آ جائے۔

ہم دور رہ کر اپنے مظلوم بھائیوں کی جو بھی مدد کر سکتے ہیں,اسے ضرور اختیار کیا جائے۔اہل فلسطین کے لئے یہ خبر بہت حوصلہ کن ہو گی کہ دنیا بھر کے مسلمانوں اور انصاف پسندوں نے ان کی زبانی اور عملی حمایت کی ہے۔

دراصل حوصلہ بہت اہم چیز ہے۔مظلوموں کے حوصلوں کو سہارا دیں,تاکہ وہ ظالموں کے پنجے مروڑ سکیں۔زبانی مخالفت اور معاشی بائیکاٹ کے سبب ظالموں کے حوصلے پست ہوں گے اور وہ دنیا بھر میں ذلیل و خوار ہوں گے۔

ظالم قوتوں کے مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان وقتا فوقتا ہوتا رہتا ہے۔اس کے عمدہ اثرات بھی ظاہر ہوتے ہیں۔کوئی یہ نہ سوچے کہ میرے ایک آدمی کے بائیکاٹ سے کیا نقصان ہو گا۔

بالفرض اگر ایک آدمی کے بائیکاٹ سے نقصان نہ بھی ہو تو ظالم سے نفرت کا اظہار تو ضرور ہو گا۔کم از کم ظالموں کو یہ تو معلوم ہو گا کہ کوئی ہے جو ہمارے ظلم وستم کے سبب ہم سے نفرت کرتا ہے۔دشمن کو یہی احساس اسے پیچھے دھکیل سکتا ہے۔

اب بائیکاٹ کے اعلان کے ساتھ احباب یہ خبریں بھی بیان کریں کہ ہم نے اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ شروع کر دیا ہے۔انگلش زبان میں فیس بک,ٹویٹر وغیرہ پر ایک جملہ لکھیں جس میں اپنے بائیکاٹ کا ذکر کریں۔

یہ بھی خبر گشت کر رہی ہے کہ اسرائیل کے خلاف لکھنے پر فیس بک بند کر دیا جا رہا ہے۔بہر حال بائیکاٹ کے ساتھ اس کی تشہیر بھی کریں,تاکہ دوسروں کو ترغیب ہو اور ظالموں کی تذلیل۔کسی بھی پلیٹ فارم سے بائیکاٹ کی تشہیر کریں۔کم از کم اپنے احباب کے درمیان اس کا ذکر کریں,تاکہ وہ بھی بائیکاٹ کریں۔

طارق انور مصباحی

جاری کردہ:19:مئی 2021