اسیرانِ یہود کی شکست یہ شکست صرف اسرائیل کی صہیونی ریاست کی نہیں… بلکہ تمام یہود نواز مملکتوں کی شکست ہے… ہاں! ان تمام شاہانِ وقت کا غرور خاک میں مل گیا…جو اسرائیل کے ہمنوا تھے… امریکہ و برطانیہ؛ سعودی عرب اور عرب امارات کے یہود نواز سربراہ بھی شکست خوردہ اشتراک کا حصہ ہیں… عرب لیگ کے یہود نواز مسلم ممالک بھی ذلت سے دوچار ہیں… جنھوں نے گزشتہ اجلاس میں اپنا پلڑا اُدھر جھکایا جدھر طاقت تھی… جدھر سرمایہ تھا… جدھر امریکہ تھا… پھر محض رَسمی طور پر مذمت پر اکتفا کیا… اس طرح یہ واضح ہو گیا…. کہ “سب صہیونیت کے آگے جھکے ہوئے ہیں…” سب بوکھلائے ہوئے ہیں… جب کہ منظر اِس بار مختلف تھا… صہیونی مظالم کے خلاف امریکہ و یورپ میں آوازیں اُٹھنی شروع ہو گئی تھیں… صہیونی دہشت گردی طشت از بام تھی… رائے عامہ اسرائیلی حکومت کے خلاف تھی… ترکی جیسے بعض ملک صہیونی تشدد کے خلاف تھے… کئی یہودی رہنماؤں نے بھی فلسطینی مسلمانوں پر ظلم کی مذمت کی… لیکن! اقتدار کے لالچی مسلم حکمراں ساکت، جامد، مدہوش اور اسیرِ ہوا و ہوَس رہے… حالانکہ اُمتِ مسلمہ کے دِل فلسطینی غیور مسلمانوں کے ساتھ دھڑکتے رہے… صاحبانِ اقتدار اُدھر ہیں جِدھر یہودی دہشت گرد ہیں… ہمیں یقین ہے کہ یہود و نصاریٰ کی غلامی کا انجام بھی وہی ہوگا…

جو یہود و نصاریٰ کا ہوگا… غزہ اور القدس کے جیالوں کی فتح کو سلام پیش کرتے ہیں… اور یہودیوں کے ساتھ کھڑے ہوئے آلِ سعود فِدائے یہود پر لعنت بھیجتے ہیں… اور حضور مفتی اعظم کی اِس دُعا کی قبولیت پر یقین رکھتے ہیں… ان شاء اللہ! وہ وقت آئے گا جب… اسیرِ یہود و غلامِ فرنگ انجام کو پہنچیں گے… حجاز مقدس کی سرزمین سے سعودی اقتدار کا دائرہ سمٹے گا!!

تِرے حبیب کا پیارا چمن کیا برباد
الٰہی نکلے یہ نجدی بَلا مدینے سے

غلام مصطفیٰ رضوی
نوری مشن مالیگاؤں
٢٦مئی ٢٠٢١ء