ماب لنچنگ کے خلاف ماحول سازی
sulemansubhani نے Saturday، 29 May 2021 کو شائع کیا.
مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما
ماب لنچنگ کے خلاف ماحول سازی
ابھی بھارت میں اس پارٹی کی حکومت ہے جس کے نام پر اغیار مسلمانوں پر ظلم وستم کرتے ہیں,خواہ حکومتی ذمہ داران کچھ بھی کہتے رہیں۔کبھی اہل حکومت بھی ووٹ بیکنگ کے سبب خموشی اختیار کر لیتے ہیں اور بعض سیاسی لیڈر ووٹ کی خاطر اناپ شناپ بکتے ہیں۔ہندو راشٹر کا خمار بھی دل ودماغ پر چھایا ہوا ہے۔قوانین میں تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔
ایسی صورت میں اگر قوم مسلم اغیار کے خلاف یا موجودہ حکومت کے خلاف سوشل میڈیا یا اخبارات میں کچھ لکھتے ہیں تو فتنہ پروروں کا حوصلہ مزید بڑھ جاتا ہے۔وہ اپنی کارستانی کو کم کرنے کی بجائے مزید ظلم وستم کی طرف راغب ہو جاتے ہیں۔
ان فتنہ پردازوں کو شاباشی دی جاتی ہے۔ان کے جذبات کو قائم رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔اگر خود ان کی قوم کا کوئی فرد انصاف کی بات کرتا ہے تو اسے بھی تنقیدوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔بسا اوقات اس کی جان بھی چلی جاتی ہے۔ماضی قریب میں یہ سب ہو چکا۔
اس صورت حال کے تناظر میں یہی طریقہ بہتر نظر آتا ہے کہ اہل حکومت کو ان کے فرائض یاد دلائے جائیں۔اس کے لئے دستور ہند کے قوانین کے حوالے دئیے جائیں۔حکومتی عہدہ داران کے فرائض کی وضاحت کی جائے۔
سناتن دھرم کی کتابوں سے ان اقوال کو نقل کئے جائیں,جن میں انسانیت کا سبق دیا گیا ہو۔سناتن دھرم کے دانشوروں کے اقوال بیان کئے جائیں۔کوئی ایسی حرکت نہ کی جائے کہ فتنے مزید بھڑک اٹھیں۔حکمت عملی کی سخت ضرورت ہے۔اپنے آپ پر قابو رکھیں۔
جرائم ہونے پر کورٹ سے بھی رجوع کریں اور علاقائی ایم ایل اے,ایم پی,پولیس کے عہدے داران وغیرہ سے خاص ملاقاتیں کی جائیں۔ہم بھارت میں مقابلہ کے لائق نہیں۔ربط باہم سے ہی معاملات ٹھنڈے ہو سکتے ہیں۔
شہروں میں مسلم ہندو امن کمیٹیاں بھی تشکیل دی جائیں,لیکن مشترکہ کمیٹیوں کے نام پر غیر شرعی حرکتیں نہ کی جائیں۔یہ امن کمیٹی ہو۔وحدت مذاہب کی کمیٹی نہیں۔
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:29:مئی 2021