یہودی مسلمانوں کے دشمن کیوں؟

تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی

ٹرن ٹرن ۔۔۔ٹرن ٹرن ۔۔۔ٹرن ۔۔۔فون کی بیل مسلسل بج رہی تھی ۔

آرہی ہوں ۔۔۔آرہی ہوں ۔۔۔۔حبیبہ نے کچن میں سحری کے برتن رکھتے ہوئے کہا ۔

حبیبہ نے جیسے ہی فون اٹھایا تو دوسری طرف سے گھبرائی ہوئے آواز میں کہا گیا: حبیبہ ! حبیبہ ! سنو ! فوراً ہسپتال پہنچو ! ۔۔۔

سب خیریت تو ہے ؟ حبیبہ نے کہا ۔

نہیں کچھ خیریت نہیں ہے ابھی ابھی ان یہودیوں نے بیت المقدس میں مسلمانوں پر فائرنگ کی ہے کئی مسلمان بچے ، خواتین شدید زخمی ہیں تم بس ہسپتال پہنچو فوراً

میں بس نکلتی ہوں ۔۔۔ڈاکٹر حبیبہ نے برتنوں کو کچن میں ایسے ہی چھوڑا بچے سورہے تھے سب سے بڑی بچی جو12 سال کی تھی اس کو پیار کیا اور سمجھایا چھوٹے بہن بھائیوں کا خیال رکھنا اور ہسپتال کی جانب روانہ ہو گئیں ۔

ڈاکٹر حبیبہ جب ہسپتال پہنچیں تو ہر طرف قیامتِ صغریٰ کا منظر تھا مسلمانوں بچے ، مرد ، خواتین سب ہی اسرائیلی یہودیوں کی گولیوں کا نشانہ بنے تھے ۔۔۔کئی ان میں جامِ شہادت نوش کرچکے تھے اور کئی شدید زخمی بھی تھے ۔

یا اللہ رحم ! ڈاکٹر حبیبہ کے منہ سے بے ساختہ نکلا۔

فوراً ہی ڈاکٹر حبیبہ نے اپنا ہسپتال کا لباس پہنا اور آپریشن تھیٹر میں چلی گئیں ۔۔۔

چار گھنٹے کے مسلسل آپریشنز کے بعد جب وہ باہر نکلیں تو معلوم چلا کہ اسرائیل نے غزہ پر فضائی حملہ بھی کر دیا ہے ۔۔۔

اے اللہ ! مسلمانوں کی مدد فرما!ڈاکٹر حبیبہ نے آنسوؤں کے ساتھ روتے ہوئے کہا ۔

تین دن ہو چکے تھے ڈاکٹر حبیبہ کو ہسپتال میں ،اب آنکھیں نیند اور تھکن سے بوجھل ہو رہی تھیں کہ ڈاکٹر ہاجرہ نے نے کہا میرا خیال ہے اب تمہیں گھر جا کر آرام کر لیناچاہیے چند گھنٹوں کی نیند لے کر واپس آجانا ویسے بھی ہمارے پاس ڈاکٹر بہت کم ہیں اگر ڈاکٹر بھی بیمار ہو گئے تو بہت پریشانی ہو جائے گی ۔

لیکن ان مسلمان بہن بھائیوں کو کیسے چھوڑ کر جاؤں ڈاکٹر حبیبہ ایک مرتبہ پھر پھوٹ پھوٹ کر رو پڑیں ۔

ارے سنبھالو خود کو حبیبہ ! تم بھی بیمار پڑ گئیں تو انہیں کون دیکھے گا ڈاکٹر ہاجرہ نے کندھے سے لگاتے ہوئے کہا۔

ڈاکٹر حبیبہ نہ چاہتے ہوئے بھی گھر آ گئیں ۔

مما ! تین دنوں میں تو ان یہودیوں نے ہم مسلمانوں پر بڑا ظلم کیا ہے ۔۔۔یہ کیوں کرتے ہیں ہم مسلمانوں پر ظلم ؟ہمارے بابا کو بھی ان ہی یہودیوں نے شہید کر دیا تھا ۔۔۔

احسن کا تذکرہ کسی نہ کسی طرح ہو ہی جاتا ہے چند سال قبل یہودی فوجیوں کی فائرنگ سے احسن بھی بیت المقدس میں شہید ہو گئے تھے ڈاکٹر حبیبہ نے اپنے آنسوؤں کو روکتے ہوئے ماریہ کو گلے لگاتے ہوئے پیار کیا ۔

ماریہ بیٹا!انہیں ہمارے نبی ﷺ نے حسد ہے اس حسد کی آگ میں یہ 1400 سال سے جل رہے ہیں اور اب یہ ہم مسلمانوں سے انتقام لے رہے ہیں ۔۔۔

ہمارے پیارے نبیﷺ سے حسد کیوں ؟ماریہ کا اگلا سوال بھی تیار ہی تھا ۔

میں تین دن سے سو نہیں پائی ہوں بیٹا ! کیا کچھ آرام کر لوں پھر تمہیں تمہارے سارے سوالات کے جوابات دوں گی ۔حبیبہ نے ماریہ کو پیار کرتے ہوئے کہا ۔

جی بہتر ہے مما !

تھکن اور احسن کے تذکرے نے حبیبہ کی ماضی کی کئی یادیں تازہ کر دی تھیں انہی خیالات میں گم نہ جانے کب حبیبہ کی آنکھ لگ گئی۔

مغرب کی اذان کے وقت ماریہ نے حبیبہ کو جگایا کہ روزہ افطار کر لیں ۔

کھجور اور پانی سے روزہ افطار کرنے کے بعد حبیبہ نے مغرب کی نماز ادا کی اور بچوں کے لیے کھانا تیار کیا۔

کھانا کھاتے ہوئے ماریہ نے اپنا سوال دہرایا : مما !یہ یہودی مسلمانوں کے دشمن کیوں ہیں ؟

ہاں بیٹا ! انہیں یہ حسد ہے نبوت بنی اسرائیل سے بنی اسمٰعیل میں کیسے منتقل ہو گئی ۔۔۔ورنہ نبی کریم ﷺ کی جو نشانیاں توریت میں بیان کی گئی ہیں یہ اسے جانتے ہیں ان نشانیوں کےبارے میں تم سنہری شانِ مصطفےٰ ﷺ میں پڑھو گی ان شاء اللہ

قرآن کریم نے ان یہودیوں کے بارے میں بیان کیا ۔

اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ یَعْرِفُوْنَهٗ كَمَا یَعْرِفُوْنَ اَبْنَآءَهُمْؕ-وَ اِنَّ فَرِیْقًا مِّنْهُمْ لَیَكْتُمُوْنَ الْحَقَّ وَ هُمْ یَعْلَمُوْنَؔ(۱۴۶)بقرۃ

وہ لوگ جنہیں ہم نے کتاب عطا فرمائی ہے وہ اس نبی کو ایسا پہچانتے ہیں جیسے وہ اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں اور بیشک ان میں ایک گروہ جان بوجھ کر حق چھپاتے ہیں۔

ان کے ظلم و ستم سے تو اللہ کے پیارے انبیاء بھی محفوظ نہیں رہے حسد کی آگ میں یہ اس قدر جلے کہ انہوں نے تو ہمارے پیارے نبی ﷺکو بھی شہید کرنے کا اراداہ کر لیا تھا ۔۔۔

یہ یہودی حسد کی آگ میں جل رہے ہیں ۔

باقی باتیں پھر ہوں گی مجھے پھر ہسپتال پہنچنا ہے میری ضرورت وہاں زیادہ ہے میرے بچو! وہاں ہمارے مسلمان بہن بھائی ! زخمی ہیں ۔

مما !کیا میں بھی چلو! آپ کے ساتھ ، سات سالہ سعد نے کہا تو حبیبہ نے ماتھا چوم لیا ۔

تربیت آپ کے بچوں کی بنیادی ضرورت ہے سنہری فہم القرآن اور سنہری صحاح ستہ اس ضرورت کو پوری کرتی ہے آج ہی یہ کتابیں منگوائیے

فری ہوم ڈیلیوری ابھی آرڈر کیجیے03082462723 فہیم بھائی