اِذۡ قَالَ رَبُّكَ لِلۡمَلٰٓئِكَةِ اِنِّىۡ خَالِـقٌ ۢ بَشَرًا مِّنۡ طِيۡنٍ ۞- سورۃ نمبر 38 ص آیت نمبر 71
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اِذۡ قَالَ رَبُّكَ لِلۡمَلٰٓئِكَةِ اِنِّىۡ خَالِـقٌ ۢ بَشَرًا مِّنۡ طِيۡنٍ ۞
ترجمہ:
جب آپ کے رب نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں گیلی مٹی سے بشر بنانے والا ہوں
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
جب آپ کے رب نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں گیلی مٹی سے بشر بنانے والا ہوں سو جب میں اس کا پتلا بنالوں اور اس میں اپنی طرف سے (خاص) روح پھونک دوں تو تم سب اس کے لیے سجدہ کرتے ہوئے گر جانا تو سب کے سب تمام فرشتوں نے اکٹھے سجدہ کیا سوا ابلیس کے، اس نے تکبر کیا اور کافروں میں سے ہوگیا فرمایا : اے ابلیس ! تجھے اس کو سجدہ کرنے سے کس چیز نے روکا جس کو میں نے اپنے ہاتھوں سے بنایا تھا ؟ کیا تو نے (اب) تکبر کیا یا تو (پہلے سے ہی) تکبر کرنے والوں میں سے تھا ؟ اس نے کہا : میں اس سے بہتر ہوں، تو نے مجھے آگ سے پیدا کیا ہے اور اس کو مٹی سے بنایا ہے (ص ٓ: ٧٦۔ ٧١)
بشر کا معنی اور اس کی تخلیق کا مادہ
ص ٓ: ٧١ میں فرمایا ہے : ” میں بشر کو گیلی مٹی سے بنانے والا ہوں “ اور ایک اور جگہ فرمایا ہے :
انی خالق بشرا من صلصال من حما مسنون (الحجر : ٢٨) میں کھنکھناتے ہوئے سیاہ سڑے ہوئے گا رہے سے بسر کو پیدا کرنے والا ہوں
بشر کی خلقت کا مادہ پہلے گیلی مٹی تھی، پھر وہ مٹی پڑے پڑے ساہ سڑا ہوا گارا ہوگئی اور خشک ہونے کے بعد وہ کھنکھناتی ہوئی مٹی ہوگئی جیسے ٹھیکرا ہوتا ہے۔ بشر کا معنی ہے : ظاہری جلد اور کھال، انسان کو بشر اس لیے کہا جاتا ہے کہ اس کی جلد صاف اور ظاہر ہوتی ہے، اس کے برخلاف حیوانات کی جلد بالوں سے یا اون سے یا پشم سے ڈھکی ہوئی ہوتی ہے، بعض مفسیرن نے کہا : انسان کو بشر اس لیے کہتے ہیں کہ اس کی تخلیق کے لیے اللہ تعالیٰ خود اپنے ہاتھوں سے مباشر ہوا تھا، یعنی خود اپنے ہاتھوں سے متصف ہوا تھا، ایک اور جگہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے :
ان مثل عیسیٰ عند اللہ کمثل ادم خلقہ من تراب۔ (آل عمران : ٥٩ )
بے شک اللہ کے نزدیک عیسیٰ کی مثال آدم کی طرح ہے جس کو اللہ نے مٹی سے پیدا کیا۔ گویا انسان کی خلقت کا ابتدائی مادہ مٹی ہے، پھر اس میں پانی ملا کر اس کو گوندھا گیا تو وہ گیلی مٹی بنا، پھر وہ پڑے پڑے سیاہ بدبودار گارا ہوگیا اور سوکھ کر ٹھیکرے کی طرح کھنکھناتی ہوئی مٹی ہوگیا۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 38 ص آیت نمبر 71