أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

قَالَ فَاخۡرُجۡ مِنۡهَا فَاِنَّكَ رَجِيۡمٌ ۞

ترجمہ:

فرمایا : تو اس (جنت) سے نکل جا بیشک تو دھتکارا ہوا ہے

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :

فرمایا : تو اس جنت سے نکل جا بیشک تو دھتکارا ہوا ہے بیشک تجھ پر قیامت کے دن تک میری لعنت ہے اس نے کہا : اے میرے رب ! پھر مجھے حشر کے دن تک کی مہلت دے فرمایا : بیشک تو مہلت پانے والوں میں سے ہے اس دن تک جس کا وقت (ہمیں) معلوم ہے اس نے کہا : پس تیری عزت کی قسم ! میں ضرور ان سب کو گمراہ کردوں گا سوا ان کے جو ان میں سے تیرے مخلص بندے ہیں فرمایا : پس یہ برحق ہے اور میں حق بات ہی فرماتا ہوں کہ میں تجھ سے اور تیر تمام پیروکاروں سے ضرور جہنم کو بھردوں گا (ص ٓ : ٨٥، ٧٧)

ص ٓ: ٧٧ میں فرمایا : ” تو اس سے نکل جا “ اس سے مراد ہے : تو اس جنت سے نکل جا اور یہ بھی مراد ہوسکتا ہے : تو آسمانوں سے نکل جا، نیز فرمایا : بےسک تو رجیم ہے، رجیم بہ معنی مرجوم ہے، یعنی تو دھتکارا ہوا ہے، اس سے مراد ہے : تو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ سے دھتکارا ہوا ہے یا ہر خیر سے دھتکارا ہوا ہے، یا اس کے معنی ہے : جب تو آسمانوں کے قریب آئے گا تو تجھے آگ کے گولوں سے رجم کیا جائے گا۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 38 ص آیت نمبر 77