اللّٰہ کے کرم ، حدود تصور سے بھی ورآء الورآء
اللّٰہ کے کرم ، حدود تصور سے بھی ورآء الورآء .
عموماً انسان کے اپنے بدن اور گوشت سے کچھ بوئیں اٹھتی ہیں ۔ مخصوص حالات کی اپنی مخصوص بوئیں ہوتی ہیں ۔ جن کو دور کرنے کے لئے غسل کا حکم دیا گیا ہے۔
انسانی جسم سے پسینہ بھی نکلتا ہے جو گوشت سے پیدا ہو کر مسامات کے راستے بدن سے نکلتا ہے اور مشاہدہ ہے کہ یہ گوشت پوست دونوں برائی ، ناگواری سے پاک صاف ہوتے ہیں ۔ لیکن پھر بھی
پسینے کی بو کی ناگواری کبھی کبھی برداشت سے باہر ہو جاتی ہے ۔
برے اعمال کا برا ہونا سوائے چند مسخ فطرت سر پھروں کے سبھی کو تسلیم ہے اور ان کی نحوست کبھی کبھی چہروں سے ظاہر بھی ہو رہی ہوتی ہے لیکن ان برائیوں کی بو کے بھبکے نہیں اٹھتے ۔
جی ہاں اگر نافرمانیوں، بد کرداریوں اور زشت اعمالیوں کی ان کے مطابق بدبو جسموں سے اٹھتی ہوئی ہوتی تو ایسے لوگوں سے میلوں دور رہنا بھی خاصا دشوار ہوتا ۔
سوچیئے آپ کا رب کتنا کریم ہے کہ اعمال بد کی کئی دیگر پردہ پوشیوں کے ساتھ ساتھ بو نہ اٹھنے کا پردہ بھی ڈال رکھا ہے ۔
☀️ یہ وقت ہے لوٹ آئیے اپنے اس کریم رب کی طرف ۔ لوٹ آئیے قبل اس کے کہ لوٹنے کی مہلت ختم ہو جائے ۔
أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الَّذِي لا إِلهَ إِلاَّ هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ، الرَّحْمنُ الرَّحِيمُ بَدِيعُ السَّماواتِ وَالأرْضِ، مِنْ جَمِيعِ ظُلْمِي وَجُرْمِي وَإِسْرافِي عَلَى نَفْسِي وَأَتُوبُ إِلَيْهِ . إنه هو التواب الرحيم .